سٹی42:دنیا بهر کی طرح پاکستان میں بهی کورونا کے خلاف لڑنے کیليے ویکسین اور دوا تیار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی دوا اور ویکیسن کی تیاری میں اہم پیش رفت، ڈاؤ یونیورسٹی میں مقامی کورونا وائرس میں جینیاتی تبدیلیوں پر تحقیق کا عمل جاری ہے . یونیورسٹی کی ریسرچ میں مقامی کورونا وائرس کا تجزیہ کیا گیا، ریسرچ میں سامنے آیا ہے کہ کورونا وائرس مقامی حالات کے لحاظ سے مختلف شکلیں تبدیل کررہاہے اور کروناوائرس میں مقامی حالات کے مطابق جینیاتی تبدیلیاں ہو رہی ہیں.
اس سے پہلے پاکستان میں کلوروکوئین سے کورونا وائرس کے علاج کا کامیاب تجربہ بھی ہوا ہے، سی ای او میو ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم نے کہا ہے کہ کلوروکو ئین سے کورونا کے علاج کے مثبت نتائج ملے ہیں، میو ہسپتال لاہور میں 15 دن میں 8 مریض صحتیاب ہوکر گھر جا چکے ہیں اور جو مریض صحتیاب ہو کر گئے ہیں ان پر دوا کا نتیجہ بظاہر کامیاب رہا، چین میں ملیریا کی دوا کے استعمال کے بعد یہاں فزیشن یہ دوا استعمال کررہے ہیں، پنجاب کے ہسپتالوں میں ملیریا کی دوا پہلے سے موجود ہے۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ شہد، ادرک، ہلدی، سبز چائے، سبزیاں اور پھل کے استعمال سے قوت مدافعت کو مضبوط رکھا جا سکتا ہے۔ مدافعتی نظام کو تندرست اور توانا رکھنے کے لئے پروٹین سے بھرپور غذا کے ساتھ وقت پر سونا، نیند کا پورا ہونا اور ورزش کرنا بھی انتہائی ضروری ہے۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں کروناوائرس کامقابلہ کرتےہوئے27افرادزندگی کی بازی ہارچکےہیں جبکہ متاثرین کی تعداد2104 تک پہنچ چکی ہے،جن میں سے10کی حالت تشویشناک ہے۔ پنجاب میں کروناکیسزکی تعداد740 ہوگئی۔ جبکہ سندھ میں اب تک 709کیسزرپورٹ ہوئے ہیں،خیبرپختونخوامیں میں متاثرہ افرادکی تعداد 253، اور بلوچستان میں 158 ہے۔اسلام آباد میں 54،گلگت بلتستان میں 184 اور آزادکشمیرمیں 6مریض زیرعلاج ہیں ۔