ویب ڈیسک : بھارت ریاست اتر پردیش کی میں نئی ڈیجیٹل میڈیا پالیسی بنائی گئی ہے، جس کے تحت حکومت کے کاموں کو سراہنے پر رقم ملے گی اور کسی بھی طرح کی غیر معمولی تنقید پر تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
اتر پردیش کی حکومت کی جانب سے نئی ڈیجیٹل میڈیا پالیسی تیار کی گئی ہے جس کے تحت حکومت کے کاموں کو سراہنے پر انعام ملے گا اور کسی بھی طرح کی غیر معمولی تنقید پر تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ یوگی آدتیہ ناتھ کی سربراہی میں قائم اتر پردیش کی بی جے پی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جو لوگ بہبودِ عامہ سے متعلق حکومتی منصوبوں کو سراہیں گے اُنہیں انعامی رقم دی جائے گی۔ دوسری طرف فحش، نازیبا اور ملک مخالف مواد شیئر کرنے والوں کو سزا کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔
اتر پردیش کی حکومت نے دعوٰی کیا ہے کہ یہ پالیسی دراصل ریاست کے طول و عرض میں بے روزگاری ختم کرنے کی ایک بڑی کوشش ہے۔
اتر پردیش کی حکومت نے ڈیجیٹل میڈیا پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری منصوبوں کے بارے میں دی جانے والی رائے کے لیے زیادہ سے زیادہ انعام پانچ لاکھ روپے ہوگا۔ انعام کا مدار اس بات پر ہے کہ دی جانے والی رائے کو کتنے لوگوں نے دیکھا، پسند کیا اور فالو کیا۔ عمومی سطح پر اس پالیسی کو ملے جلے تاثرات کے ساتھ قبول کیا گیا ہے۔
دوسری جانب پالیسی کے حوالے سے اپوزیشن کی جماعتوں، سوشل میڈیا، غیر سرکاری تنظیموں اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے منصوبوں کی ستائش پر رقوم دے کر در حقیقت رشوت دے رہی ہے۔ تعمیری تنقید کی راہ روکنا کسی بھی طور درست نہیں۔