ویب ڈیسک : جاپان میں سخت محنت کرنے کے عادی افراد کی حوصلہ افزائی اور آرام کیلئے کوشش کی جارہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ افراد اور کمپنیاں 4 روزہ کاروباری ہفتے کو اپنالیں۔
جاپان ایک ایسا ملک ہے جہاں رہنے والے بہت زیادہ سخت محنت کرنے کے عادی ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہاں اب کوشش کی جارہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ افراد اور کمپنیاں 4 روزہ کاروباری ہفتے کو اپنالیں۔ جاپانی حکومت نے سب سے پہلے 2021 میں مختصر کاروباری ہفتے کی حمایت ظاہر کی تھی، البتہ اس تصور کو سست روی سے اپنایا جا رہا ہے مگر اب بھی 8 فیصد کمپنیاں ملازمین کو ہر ہفتے 3 یا اس سے زیادہ دنوں تک چھٹیوں کی اجازت دے رہی ہیں۔
دیگر کمپنیوں میں اس پالیسی کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کے لیے اب حکومت نے ورک اسٹائل ریفارم نامی مہم شروع کی ہے جس کا مقصد کام کے دورانیے میں کمی اور دیگر لچکدار انتظامات کو فروغ دینا ہے۔ وزارت صحت، افرادی قوت و فلاحی امور کی ویب سائٹ میں بتایا کہ اس مہم کے ذریعے ہم ہر فرد کا مستقبل بہتر بنانا چاہتے ہیں۔
اس مہم کی نگرانی کرنے والے ادارے کے مطابق اب تک صرف 3 کمپنیوں نے آگے آکر تبدیلیاں لانے کے لیے مشورے، سبسڈیز اور قوانین طلب کیے ہیں۔
حکومت کی یہ حمایت جاپان میں تبدیلی کا اشارہ دیتی ہے جو ایک ایسا ملک ہے جہاں زیادہ سے زیادہ کام کرنے کو ترجیح دی جاتی ہے، وہاں زیادہ گھنٹوں تک کام کرنا عام معمول ہے اور کچھ افراد تو اتنا زیادہ اوور ٹائم کرنے کے عادی ہیں کہ وہ اس کا معاوضہ بھی نہیں لیتے۔
ایک حکومتی رپورٹ کے مطابق بہت زیادہ کام کرنے کے باعث ہر سال اوسطاً 54 جاپانی شہری ہلاک ہو جاتے ہیں۔حکام کے خیال میں کام سے متعلق یہ ذہنیت تبدیل کرنا افرادی قوت کو مستحکم رکھنے اور جاپان میں شرح پیدائش میں اضافے کے لیے ضروری ہے۔
ہفتے میں 3 چھٹی کے حامی افراد کا کہنا ہے کہ اس سے لوگوں کو اپنے بزرگوں کا خیال رکھنے میں مدد ملے گی جبکہ وہ دیگر سماجی امور کا حصہ بھی بن سکیں گے۔