ملک اشرف: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کی دوبارہ گرفتاری پر پرویز الہیٰ کے وکلاء نے لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت درخواست دائر کرنے پر غور شروع کردیا۔
قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری پرویز الہیٰ کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے تحریری حکم میں کہا تھاکہ پرویز الٰہی کو نیب یا کوئی اتھارٹی اور ایجنسی گرفتار نہیں کرے گی جبکہ پرویز الٰہی کو کسی بھی قانون کے تحت نظر بند بھی نہیں کیا جائے گا۔
ذرائع اسلام آباد پولیس کے مطابق پرویزالٰہی کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا، پولیس انہیں اسلام آباد منتقل کررہی ہے۔ پرویز الٰہی کو 3 ایم پی او کے تحت 15 دن کیلئے اڈیالہ جیل میں نظربند کیا جائے گا۔
دوسری جانب پرویز الہیٰ کے وکلاء نے ان کی گرفتاری پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کے حوالے سے مشاورت کا آغاز کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ق کے وکلاء نے چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری پر توہین عدالت درخواست لاہور ہائیکورٹ دائر کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس محمد امجد رفیق ہائیکورٹ سے گھر جاچکے جبکہ ہائیکورٹ میں درخواستیں وصول کرنے والا ارجنٹ عملہ بھی گھر جاچکا ہے۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویزالٰہی کی گرفتاری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔