مانیٹرنگ ڈیسک: گلگت جیل کی عمارت کو لائبریری میں تبدیل کر کے عوام کے لیےکھول دیا گیا ہے، گلگت جیل کی جن بیرکوں میں قدیم زمانے سے قیدیوں کو رکھا جاتا تھا اب وہاں کتابیں موجود ہیں۔
گلگت ائیرپورٹ سے ملحقہ سینٹرل جیل سونی کوٹ سے شہر کے نواحی علاقے مناور میں نئی عمارت میں منتقل ہونے کے بعد یہ عمارت پانچ سال سے خالی تھی، اب بالآخر سابقہ جیل کی اس عمارت میں محمد اشرف علی میموریل لائبریری کے نام سے ایک خوبصورت پبلک لائبریری قائم کر دی گئی ہے جبکہ 2 کمروں پر مشتمل میونسپل لائبریری کشروٹ کو بھی اسی لائبریری میں ضم کر دیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر قانون سید سہیل عباس کی طرف سے افتتاح کے بعد لائبریری کو عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے، پہلے مرحلے میں اسلام، تاریخ اور ادب سمیت مختلف موضوعات پر مبنی 5000 سے زائد کتابوں کے علاوہ اردو انگریزی جرائد بھی اس لائبریری میں رکھے گئے ہیں۔
لائبریری میں طلبہ کے لیے انٹرنیٹ کی سہولت کے ساتھ کمپیوٹر بھی مہیا کیے گئے ہیں۔
چیف سیکریٹری جی بی محی الدین وانی اور مشیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ثریا زمان کا کہنا ہے کہ جی بی کے مختلف اضلاع میں لائبریریوں کا قیام خوش آئندہ ہے، یہ اقدام کتب بینی کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ طلبہ کو تعلیم و تحقیق کے لیے کارگر ثابت ہو گا۔