(ریحان گل) نجی یونیورسٹیز کو غیر قانونی طریقے سے منظور کروانے کی کوشش کا معاملہ، پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کی سب کمیٹی کا موقف غلط ثابت ہو گیا، چیئرمین ایکریڈیشن کمیٹی ڈاکٹر خالد آفتاب نے محکمہ ہائر ایجوکیشن کے موقف کو درست قرار دے دیا۔
پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کی سب کمیٹی کی جانب سے غیر قانونی طور پربٹ انسٹی ٹیوٹ اور سالار انٹرنیشنل یونیورسٹی کی منظوری کروانے کی کوشش کی گئی، لیکن محکمہ ہائر ایجوکیشن نے سب کمیٹی کی رپورٹ میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی اور کوتاہیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کیسز کا دوبارہ جائزہ لینے کی سفارش کی، پی ایچ ای سی سب کمیٹی نے ہائر ایجوکیشن کے اعتراضات کو غلط قرار دے دیا۔
ذرائع کے مطابق حال ہی میں ہونیوالے ایکریڈیشن کمیٹی کے اجلاس میں چئیرمین ایکریڈیشن کمیٹی ڈاکٹر خالد آفتاب نے محکمہ ہائر ایجوکیشن کے موقف کو درست قرار دے دیا اور پی ایچ ای سی سب کمیٹی کی کوتاہیوں کی تصدیق کردی۔
محکمہ ہائر ایجوکیشن کے موقف کے مطابق کیسز دوبارہ سے دیکھنے کی ہدایت کردی گئی ، موجودہ ایکریڈیشن کمیٹی اوربٹ انسٹی ٹیوٹ اور سالار انٹرنیشنل یونیورسٹی کا دوبارہ دورہ کرے گی اور پی ایچ ای سی سب کمیٹی کی سفارشات کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔
اجلاس میں سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کی دوبارہ جائزہ رپورٹ میں ابہام دور کرنے کی تائید کی اور رپورٹ میں سب کمیٹی کی مجرمانہ غفلت ثابت ہونے پر کارروائی کی ہدایت بھی کی۔
دوسری جانب نجی یونیورسٹیوں کو چارٹرڈ کو غیر قانونی قرار دینے پر کمیشن نے محکمہ ہائر ایجوکیشن کے ایڈیشنل سیکرٹری کیخلاف چارج شیٹ جاری کردی، پی ایچ ای سی حکام نے ایڈیشنل سیکرٹری عثمان خالد کی جانب سے لکھے گئے خط کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرلیا۔کمیشن کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل سیکرٹری عثمان خالد نے حقائق کو جانے بغیر ایکریڈیشن کمیٹی پر الزامات لگائے۔