حکومت نے افسران اورملازمین پر ایک اور بڑی پابندی لگادی

1 Sep, 2020 | 12:41 PM

M .SAJID .KHAN

(قیصر کھوکھر)پنجاب حکومت نےافسران اورملازمین کوسوشل میڈیاپرسرکاری معلومات دینےسےروک دیا۔کوئی بھی سرکاری ملازم میڈیاکوانٹرویوبھی نہیں دےسکتا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ کوئی افسر یا ملازم سوشل میڈیاپرسرکاری معلومات شیئر نہیں کرے گا،کوئی ملازم سوشل میڈیا،الیکٹرانک اورپرنٹ پرسرکاری معلومات نہیں دےسکتا،کوئی بھی سرکاری ملازم میڈیاکوانٹرویوبھی نہیں دےسکتا،علاوہ ازیں سرکاری معلومات لیک آؤٹ کرنےوالوں کے خلاف محکمانہ کارروائی ہوگی۔

قبل ازیں وفاق کی جانب سے افسران اور ملازمین کو آگاہ کیا جاچکا ہے کہ  تمام سرکاری ملازمین الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا پر کسی بھی موضوع پر اپنی رائے کا اظہار نہ کریں، اگر کوئی ملازم یا افسر بغیر اجازت میڈیا پر اظہار خیال کرتے پایا گیا تو اس کےخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

یاد رہے کہ  4 اگست کو وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کے نجی کاروبار کرنے پر  بھی پابندی عائد کی گئی، سرکاری ملازمین کو نجی کاروبار، ٹریڈ اورکنسلٹنسی امور سے فوری طور پر روک دیا گیا، اس کی خلاف ورزی پر سول سرونٹس رولز کے تحت کارروائی ہوگی۔سرکاری ملازمین کے ذاتی و نجی کاروباری معاملات کا عمل مس کنڈکٹ کے مترادف ہوگا، سرکاری ملازمین کو نجی کاروبار و ملازمت یا کنسلٹنسی خدمات کے لیے پیشگی اجازت لینا ہوگی۔

 وفاقی حکومت نے  گریڈ1 سے 16 تک کے ملازمین پرسمارٹ فون دفاتر میں لانے  اورسرکاری افسران اور ان کے ماتحت اہلکاروں کو ذرائع ابلاغ سے رابطہ کرنے سے منع کر دیا تھا، وفاقی حکومت نے اپنے افسران و اہلکاروں کو پابند کر رکھا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی معلومات یا دستاویزات ذرائع ابلاغ کو فراہم نہیں کریں گے۔

مزیدخبریں