ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈاکٹر سے اجازت ملتےہی پہلی فلائٹ پر پاکستان آؤں گا: نواز شریف

ڈاکٹر سے اجازت ملتےہی پہلی فلائٹ پر پاکستان آؤں گا: نواز شریف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس سے متعلق درخواست پر سماعت میں حاضری سے استثنیٰ کے لیے درخواست دائر کردی، ساتھ ہی انہوں نے کہا ہے کہ صحتیابی اور ڈاکٹروں کی اجازت کے بعد پہلی پرواز سے ہی پاکستان واپس آجاؤں گا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا 2 رکنی بینچ یکم ستمبر (آج) العزیزیہ اور ایون فیلڈر ریفرنس میں نواز شریف اور خاندان کے دیگر افراد کی جانب سے دائر کردہ درخواستوں پر سماعت کرے گا، تاہم سماعت سے قبل ہی نواز شریف نے اپنے وکیل خواجہ حارث کے توسط سے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کیں، جس میں انہوں نے صحت کی وجہ سے بیرون ملک ہونے اور ان کی ضمانت میں پنجاب حکومت کی جانب سے توسیع نہ کرنے کی وضاحت بھی کی۔ نواز شریف نے کہا کہ انہیں عدالت عالیہ کی جانب سے طبی بنیادوں پر 8 ہفتوں کی ضمانت دی گئی تھی جس کے بعد ضمانت میں توسیع کے لیے پنجاب حکومت سے رجوع کرنے کا کہا گیا تھا۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ وہ علاج کی غرض سے بیرون ملک مقیم ہیں اور ان کے ڈاکٹرز نے ابھی ان کی صحت کو دیکھتے ہوئے واپس پاکستان جانے کی اجازت نہیں دی اور اسی بات کو واضح کرنے کے لیے پنجاب حکومت کو ای میلز اور خطوط لکھے کہ درخواست گزار کی صحت کو دیکھتے ہوئے ضمانت میں توسیع کی جائے۔ 

درخواست کے مطابق اس سلسلے میں متعدد دستاویز اور رپورٹس فراہم کی گئیں کہ ڈاکٹروں نے انہیں ابھی واپس پاکستان جانے کے لیے ٹھیک قرار نہیں دیا لیکن پنجاب حکومت نے منصوبہ بندی کے تحت بدنیتی دکھاتے ہوئے اس درخواست کو مسترد کردیا۔ 

سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا کہ وہ اس وقت لندن میں ہیں اور اپنی خراب صحت کی وجہ سے پاکستان نہیں آسکتے جبکہ ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز نے بھی انہیں لندن میں رہنے کا ہی مشورہ دیا ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer