سٹی42: اسرائیل کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایران ک جانب سے اسرائیل کی طرف فائر کئے گئے 180 بیلسٹک میزائلوں میں سے بڑی تعداد کو انٹرسیپٹ کر کے راستے میں ختم کر دیا ہے۔ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ایران کے میزائلوں کے اہداف میں اسرائیل کی ائیر فورس کے بیس اور دیگر تنصیبات سر فہرست تھیں تاہم اسرائیلی فیضائیہ کا کوئی قابل ذکر نقصان نہیں ہوا۔
اسرائیل کی فوج کے ترجمان رئیر ایڈمرل ڈینئیل ہگاری نے منگل کی شام چوتھی مرتبہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ "آگ زیادہ وسیع تھی، جس میں کچھ اثرات اور بہت کم ہلاکتیں ہوئیں۔
" ہگاری نے بتایا کہ بیشتر میزائل راستے میں روک لئے جانے کے بعد ، "اس مرحلے پر، ہم اپنی فضائی حدود میں ایران کی طرف سے اضافی خطرات کی نشاندہی نہیں دیکھ رہے۔
ہگاری نے کہا کہ اب لوگ محفوظ جگہوں کو چھوڑ سکتے ہیں لیکن انہیں ہدایات پر عمل کرنا جاری رکھنا چاہیے اور چوکس رہنا چاہیے۔" انھوں نے کہا، "ہم نے متعدد انٹرسیپٹ کارروائیاں انجام دی ہیں، صرف چند ایک یزائل زمین پر گر کر پھٹنے کے الگ تھلگ اثرات ہو سکے ۔ ہم اب بھی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ہگاری نے شہریوں سے کہا کہ وہ حملوں کے اثرات کے ضمن میں کہ دشمن کو معلومات فراہم نہ کریں اور کوئی بھی فوٹیج شیئر نہ کریں۔"
آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ اس نے ایران کی طرف سے آج شام اسرائیل پر داغے گئے 180 بیلسٹک میزائلوں میں سے "بڑی تعداد" کو روک لیا۔
آئی دی ایف نے ایرانی میزائلوں کو روکے جانے کے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا فضائی دفاع "موثر" تھا تاہم امریکہ نے بھی اسرائیل کے دفاع میں حصہ لیا، امریکہ نے پہلے ایران سے آج میزائلوں کے حملے کے خطرے کا پتہ لگا کر اور پھر کچھ میزائلوں کو راستے میں روک کر اسرائیل کی مدد کی۔
IDF کا کہنا ہے کہ ایرانی میزائل حملوں کے وسطی اسرائیل میں "الگ تھلگ" اثرات ہوئے اور جنوبی اسرائیل میں کئی اور اثرات ہوئے ہیں۔
آئی ڈی ایف کی اسرائیل میڈیا مین ابھی شائع ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے میں اسرائیلی فضائیہ کی "قابلیت" کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے، اور فوج کے مطابق، اسرائیلی ائیر فورس کے طیارے، فضائی دفاع، اور فضائی ٹریفک کنٹرول معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔