سٹی42: اسرائیل نے منگل کی شب امریکہ کے وائٹ ہاؤس سے لیک ہونے والی اس خبر کہ ایران کچھ گھنٹے میں اسرائیل پر میزائلوں سے حملہ کر سکتا ہے، کے بعد اسرائیل کے بیشتر شہروں اور دیہات میں لوگوں کو نئے سرے سے وارننگ جاری کر دی ہے اور یہ امکان ظاہر کیا ہے کہ ایران کا میزائل حملہ بہت وسیع ہو سکتا ہے۔
اسرائیل کی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے منگل کی شب کہا ہے کہ ایران کی جانب سے متوقع میزائل حملے بڑے پیمانے پر ہونے کا امکان ہے۔
"ہم اس دھمکی کی سنجیدگی سے پیروی کر رہے ہیں۔ ہم عوام سے" ہوم فرنٹ کمانڈ "کے رہنما خطوط پر عمل کرنے کو کہتے ہیں۔ ایران سے لگنے والی آگ کا دائرہ وسیع ہو سکتا ہے،" ڈینئیل ہگاری نے مزید کہا کہ "جب سائرن بجے ، تو آپ سے کہا جاتا ہے کہ کسی محفوظ علاقے میں داخل ہو جائیں اور جب تک ہم آپ کو دوسری صورت میں مطلع نہ کر دیں، وہیں رہیں،"
منگل کو علی الصبح سے ہی ہنگامی صورتحال کی تیاری
حکام نے بتایا کہ، جب فوج نے حزب اللہ دہشت گرد گروپ کے ساتھ لڑائی کے لیے تیار ہو کر ایک محدود زمینی مداخلت شروع کرنے کے بعد اجتماعات پر نئی پابندیاں لگا دی ہیں۔ راتوں رات جنوبی لبنان میں۔
اسرائیل نے اپنے شہریو ں کو وارننگ دی ہے کہ وہ اپنی پناہ گاہوں کے نزدیک رہیں تاکہ کسی اچانک حملے سے بچ سکیں۔ پیر اور منگل کی درمیانی رات اسرائیل نے لبنان میں کچھ علاقوں میں حزب اللہ کے سٹرونگ ہولڈز پر زمینی حملے شروع کئے اور ان علاقوں میں 25 دیہات کے مکینوں کو علاقہ چھوڑنے کے لئے کہہ دیا جبکہ شمالی اسرائیل مین بھی وسیع علاقے کو اسرائیلی شہریوں کے لئے نو گو ایریا ڈیکلئیر کر دیا۔
اس کے ساتھ ہی اسرائیل نے شمالی علاقے میں گلیل سے لے کر یروشلم اور وسط میں تل ابیب تک لاکھوں اسرائیلیوں کے لیے یہ انتباہ جاری کیا کہ وہ بیشتر وقت اپنی پناہ گاہوں کے نزدیک رہیں۔
منگل کی آدھی رات کے بعد زمینی کارروائی کا اعلان کرنے کے بعد سے منگل کی صبح دیر گئے راکٹ فائر وسطی اسرائیل کو نشانہ بنانے والا پہلا سالو تھا، حالانکہ صبح نے شمالی اسرائیل پر درجنوں راکٹ حملے اور تل ابیب کے قریب ایک ڈرون حملے کو ناکام بنایا جس کی ذمہ داری بعد میں یمن کی حکومت نے قبول کی۔
سکول اور پناہ گاہوں سے محروم کاروبار بند
آئی ڈی ایف کی ہوم فرنٹ کمانڈ کی اعلان کردہ نئی پابندیوں نے اسکولوں اور کام کی جگہوں کو بند کر دیا ہے جن میں بم پناہ گاہوں تک مناسب رسائی نہیں ہے، ساحلوں کو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور 30 افراد کو باہر اور 300 افراد کو گھر کے اندر بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ان ہدایات میں تمام شمالی اور وسطی اسرائیلشمول تل ابیب، یروشلم، ساحلی شیرون علاقہ، حیفہ کے قریب کارمل علاقہ، وادی آرا، اور شمالی مغربی کنارے کا احاطہ کیا گیا تھا۔
یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب حکام نے کہا کہ لبنان سے وسطی اسرائیل پر تین یا چار راکٹ فائر کیے گئے، جن میں سے ایک کفر قاسم قصبے کے قریب روٹ 6 پر گرا، جس سے سڑک میں گڑھا پڑ گیا اور مصروف شاہراہ بند ہو گئی۔ اب ایرانی حملے کی قیاس آرائیوں کے بعد ان تمام احتیاطی تدابیر پر زیادہ سختی سے عمل کیا جا رہا ہے۔