ماہدہ وحید : لاہور میں اپنےلئے نوکریاں ا ور دیگر مراعات مانگنے والے نابینا افراد کے کئی روز سے جاری احتجاج اور دھرنا کے دوران آج مال روڈ پر نابینا افراد نے سڑک سے ہٹانے کی کوشش کرنے والے پولیس اہلکاروں کی درگت بنا دی، دس پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کے بعد پولیس نے نابینا افراد پر ہلکا لاٹھی چارج کیا، وزیر اعلیٰ مریم نواز کی فوری مداخلت پر پولیس نے نابینا افراد کے ساتھ سختی بند کر دی اور وہ کئی جگہوں پر دھرنے دینے کے بعد 8 کلب روڈ کے سامنے دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے چیف سیکرٹری کو نابینا افراد کے مسائل بات چیت سے حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
منگل کی رات نابینا افراد نے 8 کلب روڈ کے باہر سڑک بلاک کر دی جس سے پوری علاقہ کی سڑکوں پر ٹریفک جام جیسی صورتحال پیدا ہو گئی۔
لاہور میں اپنے مطالبات کو لے کر باغ جناح کے قریب فیصل چوک پر دھرنا دینے والے نابینا افراد نے آج اچانک وہاں سے اٹھ کر گورنر ہاؤس کی طرف مارچ شروع کر دیا۔ نابینا افراد بیرئیرز اُکھاڑکر گورنر ہاوس کی طرف روانہ ہوئے تو ا پولیس کی جانب سے نابینا افراد کو روکنے کی کوشش کی گئی۔ پولیس کی وہاں موجود نفری نابینا افراد کو روکنے میں ناکام ہو گئی ،نابیناافرادآگے بڑھ گئے۔ نابیناافراد گورنرہاؤس کی روانہ ہوئے تو فیصل چوک پر ٹریفک رواں دواں رہا تاہم الحمراکےقریب ٹریفک کی روانی سست ہو جانے سے شہری پریشان ہو گئے۔ نہیں گورنر ہاؤس کی طرف بڑھتے دیکھ کر پولیس نے راستے میں لگائی گئی رکاوٹیں خود ہٹا دیں۔
نابینا افراد نے سڑک بند کرنے سے روکنے کی کوشش کرنے والے پولیس اہلکاروں کے ساتھ جھگڑا کیا، تشدد میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہو گئے اور احتجاج مین شامل ایک نابینا بھی زخمی ہوگئے۔
مال روڈ، نابینا افراد اور پولیس کے درمیان تصادم کچھ دیر جاری رہا۔ اس دوران دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ ایک نابینا شخص نے ایس ایچ او لٹن روڈ کے بازو پر دانت سے بری طرح کاٹ ڈالا جس سے وہ زخمی ہو گئے۔
بعد میں پولیس نے احتجاج کرنے والے ایک نابینا شخص کو گرفتار کر لیا ۔
الحمراہال کے قریب پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود تھی۔ آخر میں پولیس کی جانب سے نابینا افراد کے سڑک بند کرنے والے نابینا افراد پر ہلکا لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔
پولیس کے ساتھ تصادم میں ایک نابینا شخص کے زخمی ہونے کے بعد نابینا افراد نے مال روڈ پر الحمراکے سامنے دھرنا دے دیا، انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ زحمی نابینا کی حالت بہتر ہونے تک یہاں ہی دھرنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ ظلم ہو رہا ہے ،انصاف چاہیے۔ ہمیں نوکریاں دی جائیں،مر جائیں گے مگر حق لئے بغیر نہیں جائیں گے۔
اس کے بعد نابینا افراد نے پنجاب اسمبلی کےباہر بھی احتجاج کیا۔ نابینا افراد کے لیڈروں نے اپنی ساتھ موجود ایک نابینا شخص کےزخمی ہونے کی ریسکیو 1122 کو کوئی اطلاع نہیں دی۔ ریسکیو1122 کی ٹیم دھرنے میں موجود رہی۔ زخمی نابینا نے ریسکیو 1122 کے عملہ سے طبی امداد لینے سے انکارکردیا۔
ریسکیوایمبولینس اورریسکیوموٹرسائیکلیں موقع پرموجود رہیں۔
نابینا افراد نے بعد میں 8کلب روڈکے باہر دھرنا دے دیا۔ انہوں نے اپنے مطالبات کی منظوری تک یہیں دھرنا دینے کا اعلان کر دیا۔