ویب ڈیسک: نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (این ایچ اے) کی جانب سے ہائی ویز اور موٹر ویز پر ٹول ٹیکس میں نمایاں اضافہ کر دیا گیا۔
ٹیکسز میں اضافے کا نفاذ آج یکم اکتوبر 2024 سے ہو گیا جس کے تحت 25-2024 کے آخر تک 102 ارب روپے کے ریونیو کا ہدف حاصل کیا جا سکے گا جبکہ 24-2023 میں 64 ارب روپے کے محصولات کی وصولی ہوئی۔
لاہور عبدالحکیم موٹروے (M3)، پنڈی بھٹیاں، فیصل آباد ملتان موٹروے (M4)، ملتان سکھر موٹروے (M5)، ڈی آئی خان ہکلہ موٹروے (M14) سمیت دیگر شاہراہوں پر ٹول ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے۔ نظرثانی شدہ نرخوں کے تحت اسلام آباد پشاور موٹروے (M1) پر سفر کرنے والی کاروں کا ٹول 350 روپے سے بڑھ کر 460 روپے ہو گیا ہے۔ اسی طرح ویگنوں کا ٹیکس 550 روپے سے بڑھ کر 720 روپے تک پہنچ گیا ہے جبکہ بسوں کو 1000 روپے سے بڑھ کر 1300 روپے اور ٹرکوں کے لیے ٹول ٹیکس 1500 روپے سے بڑھ کر 1950 روپے ہو گیا۔
قومی شاہراہوں پر کاروں کا ٹول ٹیکس 40 روپے سے بڑھ کر 50 روپے ہو گیا ہے، ویگنوں کو 90 روپے اور بسوں کو 130 روپے کے سابقہ نرخوں کے مقابلے میں 170 روپے کے نئے ریٹ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 2 اور 3 ایکسل والے ٹرکوں کے لیے ٹیکس 210 روپے ہو گا جبکہ آرٹیکلیولیٹڈ ٹرکوں پر بالترتیب 160 روپے اور 350 روپے کے مقابلے میں 460 روپے وصول کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ کوہاٹ ٹنل (N55)، اسلام آباد، مری، کوہالہ ہائی وے (N75) اور میانوالی ٹول پلازہ (N135) جیسے اہم مقامات پر بھی ٹول ٹیکس بڑھا دیئے گئے ہیں جس میں مسافروں کو سب سے زیادہ چارجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔