سٹی42: امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا ہے کہ اسرائیل اس وقت لبنان کے اندر حزب اللہ کو نشانہ بنانے کے لیے محدود زمینی کارروائیاں کر رہا ہے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا کہ " انہوں نے ہمیں بتایا ہے کہ وہ فی الحال سرحد کے قریب حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانے والی محدود کارروائیاں کر رہے ہیں۔"
اسرائیل نے پیر کے روز خبردار کیا تھا کہ وہ حزب اللہ سے لڑنے کے لیے فوج بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے، لبنانی سرحد کے قریب اپنے بکتر بند دستہ کے جوانوں سے ملاقات کے لئے گئے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع یواو گیلنٹ نے کہا تھا، "ہم وہ تمام ذرائع استعمال کریں گے جن کی ضرورت ہو گی... ہوا سے، سمندر سے اور زمین سے۔ "
کل ہی اسرائیل کی فوج نے لبنان کے ساتھ اپنی شمالی سرحد کے کچھ حصوں کو بند زون قرار دے دیا تھا جس کا مطلب تھا کہ اسرائیلی شہری ان علاقوں کی طرف نہیں جا سکتے۔
حزب اللہ نے اسرائیلی فوجیوں پر کم شدت کے حملے اس کے فلسطینی اتحادی حماس کی طرف سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر اپنے غیر معمولی حملے کے ایک دن بعد شروع کیے تھے، جس سے غزہ کی پٹی میں جنگ شروع ہوئی۔ اب ان حملوں کو 51 ہفتے مکمل ہو چکے ہیں۔ ان حملوں کے جواب میں اسرائیل پہلے محدود ہوائی حملے کرتا رہا اب اس نے گزشتہ ڈیڑھ ہفتے میں شدید بمباریوں اور کئی دیگر کارروائیوں کے بعد لبنان کے اندر فوج بھیج کر حزب اللہ کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا اعلان کر رکھا ہے۔
اس ماہ سرحدی جھڑپوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اسرائیل نے سرحد اور لبنان کے اندر دونوں جگہوں پر وسیع حملے کیے ہیں، جن میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ سمیت سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
کل تیس ستمبر کو ہی امریکہ کے اخبار وال سٹریٹ جرنل نے لبنان کے اندر اسرائیلی سپیشل فورسز کی کارروائیوں کی اطلاع دی تھی جن مین حزب اللہ کی سرحدی علاقوں میں واقع سرنگوں کو کنگھالنا شامل تھا۔