( علی ساہی ) محکمہ ایکسائز کو رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ کے دوران 34 کروڑ سے زائد کے خسارے کا سامنا، صوبہ بھر میں گزشتہ سال کی نسبت 76 ہزار کم گاڑیوں کے ٹیکس ادا کیے گئے۔
محکمہ ایکسائز نے ٹوکن ٹیکس کی رواں مالی سال میں دفاتر میں وصولی روک کر صرف ای ایپ کے ذریعے وصولی شروع کی ہے، جس سے خاطر و خواہ نتائج حاصل نہیں ہوئے، اسکی بنیادی وجہ شہریوں کو ایپ سے آگاہی نہ ہونا ہے۔ محکمہ ایکسائز کے اعداد وشمار کے مطابق رواں سال کے پہلے 3 ماہ ٹوکن ٹیکس کی مد میں 34 کروڑ 24 لاکھ کم ریکوری کی گئی۔
گزشتہ مالی سال کے پہلے 3 ماہ کے دوران ٹوکن ٹیکس کی مد میں 2 ارب 20 کروڑ ریکوری ہوئی اور 6 لاکھ 24 ہزار مالکان نے ٹوکن ٹیکس دیا۔ رواں مالی سال کی بات کی جائے تو محکمہ ایکسائز نے 1 ارب 85 کروڑ سے زائد کا ٹیکس وصول کیا جبکہ گاڑیوں کے 5 لاکھ 48 مالکان نے آن لائن سسٹم کے تحت ٹوکن ٹیکس جمع کروایا۔
لاہور میں گزشتہ مالی سال کی نسبت 6 کروڑ 51 لاکھ کا خسارہ برداشت کرنا پڑا جبکہ 2 لاکھ 44 ہزار گاڑیوں کے مالکان نے ٹوکن ٹیکس ادا کیا تھا۔ ٹوکن ٹیکس کی مد میں 1 ارب 11 کروڑ کی ریکوری حاصل ہوئی تھی۔ رواں سال 1 ارب اور ساڑھے 4 کروڑ روپے حاصل کیے جاسکے۔
محکمہ ایکسائز کو ریکوری بہتر بنانے کے لئے شہریوں میں ای ایپ اور آن لائن سسٹم کی آگاہی کے ساتھ ساتھ نظام میں آسانیاں پیدا کرنا ہونگی تاکہ زیادہ شہری اس سہولت سے مستفید ہوسکیں۔