سٹی 42 :پارٹی سے نکالے جانے کے فیصلے کیخلاف ن لیگ کے باغی ارکان اسمبلی بھی بول پڑے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور ایم پی اے جلیل شرقپوری نے کہاکہ جس نے بھی پارٹی سے نکالنےکا فیصلہ کیا،جلد بازی میں کیا،اس کی کوئی حیثیت نہیں ،جمہوری پارٹیوں میں اختلاف رائے ہوتا ہے۔نوازشریف ہمارے قائد ہیں ، کل شوکاز نوٹس ملا اس میں کوئی وجہ نہیں لکھی کیوں نوٹس جاری کیا۔ سب اپنی اوقات میں رہ کر بات کریں، ملاقات میں پارٹی کی کون سی خلاف ورزی ہوئی ؟،جو نوٹس آیا اس کو میں چیلنج کر سکتا ہوں،نوٹس میں کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ،جس نے نوٹس بنایا اس کو بھی نوٹس نہیں بناناآتا،انہوں نے کہاکہ اگرکسی کیساتھ اختلاف ہے تو اس میں غصے والی بات نہیں ۔
مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی مولوی غیاث الدین نے کہاہے کہ پارٹی ٹکٹ کا محتاج نہیں ،اپنے علاقے سے آزاد حیثیت سے جیت سکتا ہوں۔ گزشتہ شوکاز نوٹس پر جواب دیاتھا،ملاقات سے پارٹی کے نظم و ضبط کی خلاف ورزی نہیں ہوتی ،وزیراعلیٰ، وزیراعظم آئینی طور پر منتخب ہوئے، ملاقات میں کوئی حرج نہیں ، اپنے حلقے کے مسائل کیلئے وزیراعلیٰ سے ملاقاتیں کیں۔ پارٹی ٹکٹ کا محتاج نہیں ،اپنے علاقے سے آزاد حیثیت سے جیت سکتا ہوں،انہوں نے کہاکہ ن لیگ سے ملاقات نہیں کروں گا اگروہ چاہیں تو ملنے آسکتے ہیں ۔
مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی نشاط ڈاہا نے کہاہے کہ ن لیگ کیلئے اپنا ایمان نہیں بیچ سکتے،ہمارے لئے سب سے پہلے پاکستان ہے،یہ ہم سے زبردستی استعفے نہیں لے سکتے ،جب ہمارے ساتھ لوگ ملیں گے تو ان کو پتہ چل جائے گا۔سچ بولنے سے کوئی نہیں روک سکتا،عظمیٰ بخاری نے شہبازشریف کو غدار کہاتھا، انہوں نے کہاکہ یہ ہم سے زبردستی استعفے نہیں لے سکتے ،راناثنااللہ اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ نہیں مانگ سکتے ،جب ہمارے ساتھ لوگ ملیں گے تو ان کو پتہ چل جائے گا۔