(عرفان ملک) پاکستان میں زیادتی جیسے گھناؤنے واقعات میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے جس نے سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگادیا، لاہور کے قریب سڑک کنارے اجتماعی زیادتی کا ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا، جڑانوالہ روڈ پر چھ افراد نے لڑکی کو نشہ پلا کر اجتماعی زیادتی کی۔
ملک میں زیادتی کے واقعات تشویشناک حد تک بڑھ چکے ہیں، نئے پاکستان میں حوا کی اور بیٹی لٹ گئی،ذرائع کے مطابق جڑانوالہ روڈ پر لڑکی بس خراب ہونے کے باعث سڑک پر کھڑی تھی کہ کار سواروں نے لفٹ دینے کے بہانے لڑکی کو گاڑی میں بٹھایا اور خاتون کو موڑکھنڈا کے قریب بسیدھر گاؤں میں لے گئے اور اپنے چار ساتھیوں کے ہمراہ خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ، اغواء کاروں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد متاثرہ خاتون کو برہنہ حالت میں کھیتوں میں پھینک دیا،واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور متاثرہ خاتون کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا۔
پولیس تھانہ مانگٹانوالہ نے متاثرہ خاتون کی بہن مسرت بی بی کی درخواست پر دو نامزد اور چار نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے، پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دیں ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے تھانہ مانگٹانوالہ کی حدود میں لڑکی سے زیادتی کے واقعے کا سختی سے نوٹس لیا ہے،وزیراعلیٰ پنجاب نے آر پی او شیخوپورہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
واضح رہےکہ 9 ستمبر کی رات لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا، پولیس نے ایک ملزم شفقت گرفتار کرلیا جبکہ مرکزی ملزم عابد کے 11 رشتے دار پولیس حراست میں ہیں۔
دوسری جانب گزشتہ ماہ میں لاہور کے ملت پارک میں اسلحہ کےزور پر تین جنسی دندروں نے17 سالہ لڑکی کواجتماعی زیادتی کانشانہ بنایا تھا،گریٹر اقبال پارک میں 14 سالہ لڑکی سےمبینہ زیادتی کی گئی۔