( عثمان الیاس ) وزیراعلیٰ کا پریس کانفرنس میں دعویٰ، کہتے ہیں تمام بچوں کا قاتل سہیل شہزاد ہے، وزیراعلیٰ کا قصور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو بنانے، ڈولفن فورس اور سیف سٹی اتھارٹی کا دائرہ کار چونیاں تک پھیلانے کا اعلان بھی کیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے 8 کلب میں چونیاں میں بچوں کے ساتھ پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کے ملزم کو گرفتار کرنے پر پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ ملزم کی شناخت ایک بچے کی لاش اور تین بچوں کی ہڈیوں سے ڈی این اے کے ذریعے کی گئی۔ چار بچوں کے قتل میں ملوث ملزم کا نام سہیل شہزاد ولد محمد اسلم ہے۔27 سالہ ملزم کے خلاف کیس انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نےاعلان کیا کہ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوگی اور میں خود ذاتی طور پر کیس پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لوں گا، غمزدہ خاندانوں کو انصاف کی فراہمی میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
وزیراعلی نے چونیاں کو سیف سٹی پراجیکٹ سے منسلک کرنے، سپیشل برانچ کی نفری میں اضافہ اور قصور میں چائلڈ پروٹیکشن سنٹر بنانے کا بھی حکم دیا۔ انہوں نے کہا صلاح الدین کیس پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے لئے ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا ہے۔ اس موقع پر آئی جی پنجاب نے بھی ملزم کے حوالے سے بریفنگ دی، کہا ملزم سہیل شہزاد رانا ٹاؤن کا رہائشی ہے۔
دوران پریس کانفرنس صحافیوں کا ایک کے بعد ایک سوال پر وزیراعلیٰ اکتاہٹ کا شکار ہوگئے، کہتے ہیں ہر وہ کام کر رہے ہیں جو کر سکتے ہیں، سانحہ ساہیوال، صلاح الدین کیس پر خود جج نہیں بن سکتا، پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے تندوتیز سوالات کے بعد وزیراعلیٰ پریس کانفرنس سے اٹھ کر چلے گئے۔
صوبائی وزراء راجہ بشارت، میاں اسلم اقبال، ہاشم ڈوگر، انصر مجید خان،اختر ملک، تیمور بھٹی، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔