علی عباس: سابق دور حکومت میں تیار ہونے والا انڈر واٹر پالیسی کا بل تیار، محکمہ آبپاشی نے کیبنٹ کمیٹی کو انڈر گراؤنڈ واٹر پالیسی کا بل ارسال کر دیا۔ زمینی پانی کے تحفظ اور صاف پانی کے ضیاع پر سزا شامل، کیبنٹ کی منظوری کے بعد بل اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ آبپاشی کی جانب سے انڈر گراؤنڈ واٹر کے تحفظ کے لیے بل بنایا گیا ہے جو حتمی منظوری کے لیے کیبنٹ کمیٹی کو ارسال کردیا گیا ہے، صوبائی وزیر آبپاشی واٹر پالیسی کے قانون کو کیبنٹ میں پیش کریں گے جس کے بعد اسمبلی سے باقاعدہ منظوری لی جائے گی۔ انڈرگراؤنڈ واٹر پالیسی2017 میں محکمہ آبپاشی کی جانب سے مرتب کی گئی، جس میں صاف پانی کے ضیاع کے لیے سزا بھی لائی جارہی ہے جب کہ صوبہ بھر میں ضلعی سطح پر کمیٹیاں بھی بنائیں جائیں گی اور کمیشن بھی بنایا جارہا ہے۔
دوسری جانب بارش کے پانی کے زخیرے کے لیے بھی حکمت عملی کی جارہی ہے تاکہ بارش کے پانی کو سٹور کیا جاسکے۔ بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2030 تک اگر پالیسی پر عمل درآمد کیا گیا تو پنجاب کو پینے کا صاف میسر ہوگا اور اگر قانون پہ عمل درآمد نہ کیا گیا تو پانی کی سطح بدتدریج گرنا شروع ہو جائے گی۔