ایک اور ایف آئی آر ،اعظم سواتی کی مشکلات بڑھ گئیں

1 Nov, 2024 | 03:48 PM

حاشر احسن: انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں اعظم سواتی کے 7 مقدمات میں جوڈیشل ہونے کا معاملہ، اعظم سواتی کے خلاف ایک اور ایف آئی آر منظر عام پر آ گئی۔

تفصیلات کےمطابق  وکیل صفائی کا کہناتھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش کئے گئے پولیس ریکارڈ میں اس ایف آئی آر کا ذکر نہیں، اعظم سواتی 5 اکتوبر سے گرفتار ہیں پولیس کی جانب سے 12 کے قریب مقدمات درج کئے جا چکے۔

جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ ایک مقدمے میں آرڈر موجود نہیں تھانہ مارگلہ میں ایف آئی آر درج ہے،سہیل ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ یہ ایف آئی آر تو ریکارڈ پر تھی ہی نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ میں مقدمات کی تفصیلات جمع کروائی اس میں اس کا ذکر نہیں۔

جج نے کہا آپ ریکارڈ دیکھ لیں ایف آئی آر بھی پڑھ لیں پھر ابھی اس معاملے کو دیکھ لیتے ہیں،سہیل ایڈووکیٹ نے کہا ہم ان کے خلاف توہین عدالت میں جائیں گے اسلام آباد ہائی کورٹ سے 2 مقدمات کی تفصیل چھپائی گئی۔

جج طاہر عباس سپرا نےتفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ گرفتاری کب ڈالی گئی؟تفتیشی افسر نے بتایا کہ کل گرفتاری ڈالی ہے، اعظم سواتی ایف آئی آر میں نامزد ملزم ہیں، اعظم سواتی پر احتجاج کے لئے مالی معاونت کا الزام ہے،5 اکتوبر کو تھانہ مارگلہ میں ایف آئی آر درج ہوئی ۔

وکیل اعظم سواتی نے عدالت کو بتایا کہ اعظم سواتی 5 اکتوبر کو گرفتار ہوئے 8 اکتوبر کو ہائی کورٹ سے مقدمات کی تفصیلات کے لیے رجوع کیا ،تفتیشی افسر نے کہا تفصیلات کی محرر سے رپورٹ لی گئی محرر نے آگاہ نہیں کیا محکمانہ کارروائی ہو گی ۔

جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ محکمانہ کارروائی آسان کام ہے ساتھ کہا ہو گا کہ ہونا کچھ نہیں، جج نے کہا ایک جیسا الزام تھا سب میں ریمانڈ مانگا گیا 8 8 دن کا ریمانڈ ملا، تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ آپ کو ریمانڈ نہیں چائیے ؟شامل تفتیش کر لیا ہے جسمانی ریمانڈ نہیں چائیے ۔

  جج طاہر عباس سپرا نےاستفسار کرتے کہا کہ مالی معاونت کے الزام کی تفتیش میں بینک سٹیٹمنٹ چائیے ،باقیوں نے جسمانی ریمانڈ مانگا وہ نالائق ہیں یا آپ تفتیش ٹھیک نہیں کر رہے،ریمانڈ لے لو یار میں کہہ رہا ہوں ملزم کو بھی اعتراض نہیں ،عدالت نے اعظم سواتی کو تھانہ مارگلہ کے مقدمے میں جوڈیشل کر دیا۔

مزیدخبریں