(فرزانہ صدیق)پاکستانی نژاد کینیڈین شہری سارہ انعام قتل کیس حتمی مراحل میں داخل ہو گیا،ملزم شاہ نواز امیر کی جانب سے دفاع میں دستاویزات جمع۔
تفصیلات کے مطابق اپنی بیوی اور کینیڈین شہری سارہ انعام کو قتل کرنے والے مرکزی ملزم شاہ نواز امیر کی جانب سے دفاع میں دستاویزات ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلا م آبادمیں جمع کرا دی گئی ہیں ، عدالت نے حتمی دلائل طلب کرلیے ،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ناصر جاوید رانا نے کی،گرفتار ملزم شاہنواز امیر کو عدالت پیش کیاگیا،عدالت نے حتمی دلائل کیلئے سماعت8 نومبر تک کیلئے ملتوی کردی
پراسیکیوٹر حسن عباس، تفتیشی افسر نوازش علی اور دیگر پیش ہوئے،مدعی مقدمہ کے وکیل راؤعبدالرحیم ادائیگی عمرہ کیلئے بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہ ہوسکے،ملزم شاہنواز امیر کی جانب سے اپنے دفاع میں دستاویزات عدالت جمع کرا دیں گئیں۔
واضح رہے اس سے قبل اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سارہ انعام قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہنواز امیر اور ان کی والدہ ثمینہ شاہ پر فرد جرم عائد کردیا تھا،سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہ نواز نے اپنی پاکستانی نژاد کینیڈین بیوی سارہ انعام کو قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں طلاق دینے کا دعویٰ کیا،اسلام آباد پولیس نے پاکستانی نژاد کینیڈین شہری سارہ انعام قتل کیس میں چالان سیشن کورٹ میں جمع کروا دیا جس میں کیس کے مرکزی ملزم شاہ نواز نے سارہ انعام کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔چالان رپورٹ کے مطابق ملزم شاہ نواز نے پولیس کو دوران تفتیش بتایا کہ سارہ انعام اسے رقم نہیں بھیجتی تھی۔ قتل سے چند روز پہلے سارہ کے ساتھ فون پر تلخ کلامی کے بعد سارہ کو طلاق دے دی تھی۔
پولیس کے مطابق طلاق کے بعد 22 ستمبر کو سارہ انعام ابو ظہبی سے ملزم شاہ نواز کے فارم ہاؤس میں آئی۔ ملزم کا کہنا ہے کہ رات کو بیڈ روم میں سارہ انعام نے تکرار شروع کردی اور رقم کا حساب مانگنے لگی جس پر پہلے سارہ انعام کو شو پیس مارا۔ زخمی ہونے کے بعد سارہ انعام نے شور کرنا شروع کیا تو ڈمبل اٹھا کر اس کے سر پر متعدد وار کر کے قتل کردیا۔
چالان کے مطابق 23 ستمبر کو مرکزی ملزم کی والدہ ثمینہ شاہ نےجائے وقوع پر پولیس کو بتایا کہ ان کے بیٹے کا اپنی بیوی سارہ انعام سے لڑائی جھگڑا ہوا اسی دوران بیٹے نے سارہ انعام کو سر پر ڈمبل مار کر قتل کردیا ہے۔ گرفتاری کے بعد مرکزی ملزم شاہ نواز امیر نے اعتراف کیا کہ دوران لڑائی جھگڑا اس نے اپنی بیوی کو قتل کردیا۔ مرکزی ملزم نے پولیس کو بتایا کہ بیوی کی لاش باتھ روم کے ٹب میں چھپا دی۔پولیس نے ملزم کی نشاندہی پرلاش اورجس ڈمبل سے سارہ انعام کو قتل کیا گیا برآمد کیا۔ ملزم کی شرٹ ، ہاتھوں اور ڈمبل پر خون اور بال لگے تھے۔ ملزم سے پانچ پاسپورٹ ، پانچ موبائل اور نکاح نامہ کی کاپی قبضہ میں لی گئی تھی۔
پولیس رپورٹ کے مطابق ملزم کی نشاندہی پر سارہ انعام کا پرس جس میں کارڈ اور نقدی تھی برآمد کئے گئے۔ سارہ انعام کی شرٹ اور مرسیڈیز گاڑی برآمد کی گئی۔ پولی کلینک سے ملزم کا چیک اپ کروا کر ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بھیجا گیا ۔مقتولہ کا لیپ ٹاپ ، پرس ، سی سی ٹی وی کیمروں کی ڈی وی آر قبضے میں لی گئی۔ملزم اور مقتولہ کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ فرانزک کے لیے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ بھیجا گیا۔ عدالتی حکم لیکر بلیو ایریا الفلاح بنک کی ملزم کی بنک اسٹیٹمنٹ حاصل کی گئی چکوال سے سارہ انعام کے نکاح کی تصدیق کروائی۔
تھانہ شہزاد ٹاؤن کی حدود میں 23 ستمبرکو سارہ انعام کو قتل کردیا گیا تھا جس کے بعد جائے وقوع سے پولیس نے مرکزی ملزم شاہ نواز کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیا تھا۔سیشن جج ایسٹ عطا ربانی نے مرکزی ملزم شاہ نواز اور اس کی والدہ ثمینہ شاہ پر فرد جرم عائد کردی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکارکردیا۔ عدالت نے شریک ملزمہ ثمینہ شاہ کی ڈسچارج کرنے کی درخواست خارج کردی۔