ہم جنس پرستی پر مبنی اشتہار بھارتی کمپنی کو مہنگا پڑگیا

1 Nov, 2021 | 07:58 PM

ویب ڈیسک: بھارتی کمپنی ڈابر نے بلیچ کریم کے نئے اشتہار میں ہم جنس پرست خواتین کو دکھانے پر شدید تنقید اور دھمکیاں ملنے کے بعد معافی نامہ جاری کردیا۔
مذہبی تہوار’کرواچوتھ’ کی تھیم پر بنائے جانے والے اس اشتہارکو سوشل میڈیا سے بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ ڈابر انتظامیہ نے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے لکھا کہ فیم کرواچوتھ کمپین تمام سوشل میڈیا سے ہٹا لی گئی ہے، ہم غیرارادی طور پرعوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچنے پر معذرت خواہ ہیں۔ ویڈیو میں 2 نوجوان لڑکیاں جوش وخروش سے کروا چوتھ کی تیاری کرتے دکھائی گئی ہیں جن کی آپس میں کی جانے والی گفتگو سے لگتا ہے کہ دونوں نے اپنے شوہر کیلئے ورت(روزہ)  رکھا ہے لیکن اختتام پرعلم ہوتا ہے کہ ان کا اشارہ اپنی ہی جانب تھا۔
 یاد رہے اس سے پہلے ملبوسات کی بھارتی کمپنی فیب انڈیا نے اپنی نئی کلیکشن کے ‘اردو نام ‘ پر انتہاپسندوں کے مشتعل ہونے اورآن لائن تنقید کے بعد معذرت کرتے ہوئے اشتہار واپس لے لیا۔ دیوالی سے قبل لانچ کی جانے والی اس کلیکشن’ جشنِ رواج ‘ کے نام کو بنیاد بناتے ہوئے سوشل میڈیا پر کمپنی پر پابندی عائد کیے جانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

دوسری جانب بالی ووڈ اداکارہ عالیہ بھٹ کے شادی ملبوسات کے نئے اشتہار نے بھارت میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ ہندوؤں کا ایک طبقہ اسے ہندو دھرم کی توہین قرار دے رہا ہے جبکہ دیگر کا کہنا ہے کہ یہ اشتہار نئی سوچ اورخواتین کو بااختیار بنانے کی سمت ایک مثبت کوشش ہے۔ بھارت میں ملبوسات تیار کرنے والی ایک معروف کمپنی نے شادی ملبوسات کا اپنا ایک نیا اشتہار جاری کیا ہے۔

اس میں کنیا دان کی بجائے  'کنیا مان‘ (بیٹی کا وقار) کے نام سے اس اشتہار میں بالی ووڈ اداکارہ عالیہ بھٹ کو دلہن کے روپ میں دکھایا گیا ہے۔ جس پر ہندو انتہاپسندوں نے اسے ہندو روایا ت کی توہین قراردیا تھا۔ 

مزیدخبریں