ویب ڈیسک : کینٹ کچہری میں مدرسے کے طالب علم سے بدفعلی کے الزام میں گرفتار مفتی عزیر الرحمان کیخلاف کیس پر سماعت,,, عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمہ کے گواہان کو طلب کر لیا۔
کینٹ کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ رانا راشد نے کیس پر سماعت کی پولیس کیجانب سے مفتی عزیز الرحمان کو جیل سے لا کر عدالت کے روبرو پیش کیا گیا، عدالت نے مقدمہ کے گواہان کو طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 15 نومبر تک ملتوی کر دی۔ عدالت مفتی عزیز الرحمان اور اس کے پانچ بیٹوں کے خلاف فرد جرم عائد کر چکی ہے ۔مفتی عزیز الرحمان کے بیٹے الطاف الرحمان ، عتیق الرحمان ٫ عطا الرحمان ٫ وسیع الرحمان اور لطیف الرحمان مقدمہ میں ملوث ہیں۔ ان کا ساتھی ملزم عبد اللہ بھی مقدمہ میں ملوث ہے، مفتی عزیر الرحمان کے بیٹے بھی پیش ہوئے، مفتی عزیز الرحمان کے بیٹوں پر مدعی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کا الزام ہے
مفتی عزیز الرحمان کیخلاف مدرسہ طالب علم سے بد فعلی کا مقدمہ تھانہ شمالی چھاؤنی میں درج ہے، پولیس چالان کے مطابق مفتی عزیز الرحمان نے امتحان پاس کروانے کا لالچ دیکر طالب علم کے ساتھ متعدد بار بدفعلی کی، ویڈیو فرانزاک رپورٹ کے مطابق ملزم کا طالب علم سے بدفعلی کرنا ثابت ہوتا ہے مفتی عزیر الرحمان کی وائرل ویڈیو کے ذریعے متاثرہ لڑکے نے ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست دی تھی۔