ویب ڈیسک : پاکستانی سائنسدانوں نے باسمتی رائس کی انقلابی ورائٹی کا ہائبرڈ بیج تیار کرلیا، گورنمنٹ کالا شاہ کاکو انسٹی ٹیوٹ آف رائس میں تیارہونے والا بیج کسانوں کی زندگیاں اور پاکستان معشیت بدل کررکھ دےگا۔
رپورٹ کے مطابق یہ باسمتی چاول کا دنیا میں تیار ہونے والا پہلا ہائبرڈ بیج ہے اس ہائبرڈ بیج سے باسمتی چاول کی خوشبواورذائقہ تو وہی رہے گا لیکن فی ایکڑ پیداوار 115 من حاصل کی جاسکے گی۔ باسمتی 385 جو کہ انتہائی خوشبودار اور ذائقہ دار لمبا چاول تھا سے یہ ہائبرڈ بیج تیار کیا گیا ہے۔ اس بیج کو '' کے ایس کے 111 ایچ'' کا نام دیا گیا ہے۔ اس بیج کی پیداوار موٹے چاول کے برابر ہے۔
یادرہے 1509 باسمتی رائس کی بیج اس وقت زیادہ سے زیادہ 70 من فی ایکڑ پیداوارہے لیکن اس کی خوشبو نہیں ۔ لیکن اس بیج کے بعد یہ پیداوار تقریبا 115 من فی ایکڑ ہوجائے گی ۔ یہ بیج شورزدہ زمین کے لئے بھی بہترین ہے پکنے سے اس کادانہ 6.7 ملی میٹر جبکہ پہلے پکنے بعد یہ چاول کی دانے کی لمبائی تقریبا 13.6 ملی میٹر تک ہوجاتی ہے۔ انشا اللہ اس سال رجسٹرڈ کسانوں کو یہ ورائٹی کاشت کرنے کے لئے دی جائے گی۔ اسی طرح اس کا سب سے بڑا فائدہ ہے کہ 100 دن کے اندر تیار ہوجائے گا۔ یعنی جولائی سے لے کر اکتوبر تک فصل تیار ہوجائے گی۔ تجربات کے بعد ثابت ہوا ہے کہ شیلنگ کے بعد 58 فیصد چاول کا دانہ ثابت نکلے گا جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے یعنی شیلر میں دانہ کم ٹوٹے گا ۔مزید اس بیج میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بھی پائی جاتی ہے۔
یادرہے پاکستانی باسمتی کی دنیابھر میں بے شمار طلب ہے حتی کہ دوسرے حریف ممالک اپنی نمبر دو باسمتی کو پاکستانی باسمتی کہہ کر عالمی منڈی میں بیچ رہے ہیں۔