(سعدیہ خان) سموگ کا خاتمہ محکمہ تحفظ ماحولیات کیلئے بڑا چیلنج بن گیا، بھٹہ مالکان کا 5 نومبر سے بھٹے بند کرنے سے انکار، بھٹوں کی بندش بارشوں سے مشروط کردی۔
پنجاب میں بھٹوں سے نکلتا دھواں فضائی آلودگی کا ایک بڑا سبب ہے، گزشتہ برس سموگ سیزن کے دوران حکومت نے ان بھٹوں کو بند کرنے کااعلان کیا تھا، محکمہ تحفظ ماحولیات نے اس بار بھی بھٹوں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سے قبل اپریل میں بھٹوں کو دھواں کم کرنے والی زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی تھی، لیکن بدقسمتی سے پنجاب میں دس ہزار میں سے صرف تین سو بھٹہ مالکان نے ہی زگ زیگ ٹیکنالوجی کو اپنایا۔
دوسری جانب بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن دو گروپس میں تقسیم ہو گئی، ایک گروپ نے بھٹوں کی بندش کی تائید اور دوسرے گروپ نے مخالفت کر دی۔
بھٹہ مالکان کے مطابق زگ زیگ پر بھٹے کی منتقلی کیلئے 30 لاکھ تک کے اخراجات آتے ہیں جو ان کے لیے مشکل ہے۔
مائنزایسوسی ایشن نے بھی محکمہ ماحولیات کی پابندی پر تحفظات کا اظہار کردیا، مائنز ایسوسی ایشن نے کوئلے سے چلنے والے بھٹوں کو سموگ کا سبب قرار دینے کا دعویٰ مسترد کردیا۔