(ملک اشرف) بے نامی جائیداد قانون پر عملدرآمد کا طریقہ کار لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا، عدالت نے ایف بی آر، بے نامی زون سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا، عدالت نے درخواست گزار کے خلاف کارروائی بھی تاحکم ثانی روک دی۔
جسٹس شاہد جمیل نے جمیلہ بیگم کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے فرحان شہزاد ایڈووکیٹ نے وفاقی حکومت، ایف بی آر، بے نامی زون سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ بے نامی جائیدادوں کے مالکان کے خلاف کارروائی کیلئے 2017 میں قانون بنایا گیا، ایف بی آر قانون کے مطابق بے نامی جائیداد رکھنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں کر رہا، درخواست گزار پہلے ہی اپنی جائیداد فروخت کرچکی ہیں، جبکہ بے نامی زون نے 2017 سے پہلےفروخت کی گئی اراضی پر نوٹس جاری کردیا۔
وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بےنامی زون کا 2017 سے پہلے بتایا گیا نوٹس غیر قانونی ہے۔
درخواست گزارنےاستدعا کی کہ عدالت ایف بی آر اور بے نامی زون کے2017 سے پہلے سےکارروائی کرنےکا اقدام کالعدم قرار دے۔
عدالت نے وکیل کے دلائل سننے کے بعد حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت، ایف بی آر ، بے نامی زون سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔