سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کا ملزم پولیس حراست میں ہلاک 

1 May, 2024 | 08:06 PM

سٹی42: ممبئی میں 14 اپریل کو سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کے کیس میں گرفتار انوج تھاپن  ممبئی کی کرائم برانچ کے لاک اپ میں نامعلوم حالات میں مر گیا۔ پولیس اس موت کو خودکشی قرار دے رہی ہے۔  

بھارتی میڈیا میں اس واقعہ کے متعلق رپورٹس میں پولیس کا مؤقف تقریباً سبھی میڈیا آؤٹ لیٹس نے شائع کیا ہے ،  32سالہ انوج تھاپن نے پولیس حراست میں خودکشی کرنے کی کوشش کی، اسے فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا لیکن علاج کے دوران وہ  دم توڑ گیا۔
گزشتہ ماہ  14 اپریل کو باندرہ کے بینڈ اسٹینڈ پر سلمان خان کے گلیکسی اپارٹمنٹ کی بالکونی پر  2 موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کی تھی جس کے مقصد کے بارے میں اب تک معلوم نہیں۔ ایک قیاس یہ کیا جا رہا ہے کہ اس فائرنگ کا مقصد اداکار  سلمان خان کو خوف زدہ کرنا تھا۔  کرائم برانچ کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ فائرنگ کرنے والوں نے اس کام کی باریک بینی سے پلاننگ کی تھی۔ انہوں نے شوٹنگ کی بہار جا کر مشق بھی کی تھی۔ اس شوٹنگ کی سی سی ٹی وی کیمروں نے ریکارڈنگ کر لی تھی۔ 

تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ان شوٹرز کو اسائنمنٹ لارنس بشنوئی گینگ سے ملی تھی۔ 

پولیس نے ابتدائی تحقیقات کے بعد اس  معاملہ پر  مہاراشٹرا کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائمز  ایکٹ لاگو کر دیا تھا۔ چاروں گرفتار ملزموں کے ساتھ اب آرگنائزڈ کرائمز کنٹرول ایکٹ کے طریقہ کار کے مطابق تفتیش کی جا رہی تھی جبکہ لارنس بشنوئی اور اس کے بھائی انمول بشنوئی کو پولیس نے مطلوب افراد قرار دے دیا ہے۔ 
سلمان خان کی رہائش گاہ پر فائرنگ کرنے والے اور اس کے ساتھی کو گجرات کے شہر بھوج سے گرفتار کیا گیا  تھا۔ ان کے نام وکاس عرف وکی گپتا اور ساگر پال ہیں۔ 
اس کے بعد انوج تھاپن کو ممبئی پولیس نے ایک اور ملزم سونو سبھاش چندر کے ہمراہ 25 اپریل کو پنجاب سے گرفتار کیا تھا۔  پولیس کا کہنا  ہے کہ فائرنگ کرنے والے کو ہتھیار انوج تھاپن نے فراہم کئے تھے۔  یہ دونوں لوگ پانچ روز سے پولیس کے زیر تفتیش تھے۔  

آج دوپہر نیوز ایجنسی اے این این نے خبر دی کہ  انوج تھاپن نے   پولیس کی حراست میں خودکشی کی کوشش کی، اسے ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔   انوج تھاپن کو ممبئی کے سینٹ جارج ہاسپٹل لے جایا گیا تھا۔ 

مزیدخبریں