ویب ڈیسک: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ 14 مئی کو الیکشن نہیں ہوگا بلکہ اگست کے مہینے میں انتخابات ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق رانا ثنااللہ نے فیصل آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا مقصد ملک میں افراتفری پھیلانا ہے، وہ 126 دن کے دھرنے میں گالیاں دیتا رہا، عمران خان نے چینی صدر کے دورے پر دھرنا ختم کرنے سے انکار کیا، انکی وجہ سے سی پیک میں ایک سال تاخیر ہوئی، اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کا ساتھ دیا۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے چین کے ساتھ سی پیک کا معاہدہ کیا، دہشت گردی کے خلاف ن لیگ نے جنگ کی، چائنہ سے اہم معاشی معاہدے دھرنے کی نذر ہوئے، سی پیک کا منصوبہ دھرنے کی وجہ سے ایک سال لیٹ ہوا، اے پی ایس کے درد ناک واقعے کے بعد دھرنا بند کیا گیا، نواز شریف نے عمران خان کو دہشت گردی ختم کرنے کی دعوت کی جو سیاست دان کا رویہ ہوتا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ کے پی میں طالبان کو دوبارہ آنے کی دعوت دی گئی، سیاسی عدم استحکام سے ملکوں میں غربت ہوتی ہے، نواز شریف نے سب کو بٹھایا، دہشت گردی ختم ہوئی، کے پی کے آج بھی حالات خراب ہیں، انہوں نے ٹی ٹی پی کو واپس آنے کا موقع دیا، الحمداللہ پنجاب آج بھی دہشت گردی سے پاک ہے، لوگ جب مل کر بیٹھتے ہے تو مسائل حل ہوتے ہیں۔
رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں کے استحکام سے ملک میں بہتری آئی تھی، بابا رحمتے نے سازش کر کے نوازشریف کو سزادی، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے میاں نواز شریف کے خلاف سازش کی، سابق وزیراعظم کو تنخواہ نہ بتانے پر وزارت عظمٰی سے نکالا گیا، نواز شریف کو نکالنے والوں پر اللہ کی لعنت برس رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مئی 2018 میں اس ملک میں ڈالر کتنے کا تھا؟ آٹا، دال، چینی بہت سستا تھا، پاکستان ترقی راہ پر گامزن تھا، تین چار سال تک لگاتار ترقی کرنے پر غربت کم ہوتی ہے، اس فتنے کو ملک پر مسلط کر کے نقصان کیا گیا، میرے حلقے میں لوگوں کو دفاتر میں بلا کر دھمکیاں دی گئی، پی ٹی آئی دور میں مہنگائی کا طوفان آیا، موجودہ مہنگائی عمران خان کے دور کا نتیجہ ہے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ موٹروے، میٹرو، بڑے ائیر پورٹس، چلڈرن ہسپتال، کارڈیالوجی کس دور میں بنے؟ چار سال میں پی ٹی آئی نے ایک بھی بڑا منصوبہ نہیں مکمل کیا، روز گالیاں دینے کی بجائے اپنے کام بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا مکمل بندوست کیا، پی ٹی آئی کارکناں پولیس کو نہیں مجھے گالیاں دے رہے تھے، ڈی چوک میں بیٹھنے والوں نے ملک کا نقصان کیا، 100 شیل عمران خان کے ٹرک پر پھیکنے کا پلان بنایا تھا۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ اسمبلیاں توڑنا بھی کام نا آیا، اب اسمبلیوں میں واپس آنے کا کہا جا رہا ہے، 2018 کا الیکشن ملک کا بدترین الیکشن تھا، اسٹیبلشمنٹ آج ہماری مخالفت نہیں کرے گی، نواز شریف الیکشن کمپین کے لیے آئیں گے۔