(عرفان ملک)کانسٹیبل سے ہیڈ کانسٹیبل میں ترقیوں میں مبینہ طور پر گھپلے سامنے آنے لگے ۔ آئی جی آفس نے پنجاب بھر میں رواں سال ترقی پانے والوں کا ریکارڈ طلب کر لیا.
تفصیلات کے مطابق آئی جی آفس کو کانسٹیلان کی جانب سے مبینہ گھپلوں کے بارے میں شکایات موصول ہو رہی تھیں جس میں بتایا جا رہا تھا کہ کلرک مافیا کی وجہ سے ترقیوں من پسند افراد کی کی جاتی ہیں اور میرٹ کو نظر انداز کیا جاتا ہے جس پر آئی جی آفس نے سی سی پی آؤ لاہور سمیت دیگر اضلاع کے افسران کو مراسلہ جاری کر دیا اور رواں سال میں ہونے والی ترقیوں کی تفصیلات مانگ لی گئیں ہیں جبکہ جن اہلکاروں کی ترقیاں نہیں ہوئیں انکی تفصیلی رپورٹ بھی آئی جی آفس کو بھجوانا ہوں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سی سی پی اولاہور ذوالفقارحمید نے400 ہیڈ کانسٹیبلزکی اے ایس آئیزکےعہدے پرترقی کےاحکامات جاری کئے تھے۔ہیڈ کانسٹیبلزسےاے ایس آئی کےعہدے پرترقی پانے والوں میں خالد گجر،ماجد علی اورعبدالغفار سمیت اوردیگر شامل ہیں،سی سی پی اوکی زیر صدارت گزشتہ روزمحکمانہ پروموشن بورڈکا اجلاس ہوا،جس میں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انعام وحید،ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابرسعید،ایس ایس پی ایڈمن کیپٹن ریٹائرڈ لیاقت علی ملک اور ایس ایس پی انٹرنل اکاﺅنٹبیلٹی عبادت نثار نے بھی شرکت کی۔
سربراہ لاہور پولیس نےکہا کہ لاہور پولیس میں محکمانہ ترقیوں کا سلسلہ عرصہ دراز سےرکا ہواتھا،میرٹ اور بروقت ترقی ملنا ہراہلکار کا بنیادی حق ہے،ترقی ملنے سے اہلکاروں کی کارکردگی میں مزید بہتری اور نکھار پیدا ہوگا،ایس ایس پی ایڈمن کیپٹن ریٹائرڈ لیاقت علی ملک نےکہا کہ لاہور پولیس میں ترقیوں کا عمل تیزی سےجاری رہےگا۔
اہلکاروں کی اے سی آرز مکمل ہونےپرمزید ترقیاں دی جائیں گی،ایس ایس پی نے ترقی پانے والے اہلکاروں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی بھلائی اور خیرکےلئے کام کریں،ترقی پانے والے ہیڈ کانسٹیبلزکو سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید اور ایس ایس پی ایڈمن لاہور کیپٹن ریٹائرڈ لیاقت علی ملک کی طرف مبارکباد بھی دی گئی۔