حکومتی ادارہ شماریات نے مہنگائی بڑھنے کی تصدیق کردی

1 May, 2020 | 01:22 PM

سٹی42:رمضان آنے سے پہلے ہی دالیں، بیسن، پھل، سبزیاں اور انڈے ہر چیز مہنگی ہوئی، 10ماہ میں پیاز 100فیصد اور گیس 69فیصد مہنگی ہوئی۔

رمضان المبارک سے پہلے کھانے پینے کی اشیا مہنگی کرنا ہماری قومی عادت بن چکی ہے، رواں سال بھی رمضان کی آمد سے قبل ہی دالیں، بیسن، پھل، سبزیوں اور انڈوں سمیت متعدد اشیا مہنگی کردی گئیں۔
خود حکومتی ادارہ شماریات مہنگائی بڑھنے کی تصدیق کررہا ہے، ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں دال مسور 27.54 فیصد اور دال مونگ 23.11 فیصد مہنگی ہوئی، ایک ماہ میں  پھل اور انڈے 17.71 فیصد، چینی 2.55 فیصد، دال ماش 14 فیصد، دال چنا 10.43 فیصد، بیسن 8 فیصد، لوبیا 4.73 فیصد اور سفید چنے 4.3 فیصد مہنگے ہوئے .
ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں دال مونگ 101 فیصد مہنگی ہوئی، ایک سال میں آلو  92.2 فیصد، پیاز 40.7 فیصد اور گیس کی قیمت  54.8 فیصد بڑھ گئی، اس دوران دال ماش 67.8 فیصد، دال مسور 47.6  فیصد، چنے کی دال 31 فیصد، لوبیا اور بیسن 29 فیصد،  انڈے 44 فیصد، گڑ 33.7 فیصد اور چینی 27.8 فیصد مہنگی ہوئی ہے .
ادارہ شماریات کے مطابق صرف جولائی سے اپریل تک پیاز 100 فیصد، گیس 69 فیصد، دال مونگ 63.60 فیصد اور آلو 57 فیصد تک مہنگا ہوا ہے.

دوسری جانب یوٹیلیٹی سٹورز پر رمضان پیکج کے تحت اشیا ضروریہ کی قلت دور نہ ہو سکی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے یوٹیلیٹی سٹورزکےذریعےعوام کو ماہ رمضان میں ریلیف دینےکےدعوےصرف دعووں کی حد تک نظر آتے ہیں کیونکہ یوٹیلیٹی سٹورز پر نہ تو دالیں فراہم کی جا سکیں اور نہ ہی بیسن جبکہ یوٹیلیٹی سٹورز پر فراہم کی جانیوالی کھجوریں بھی نجی کمپنی سےمہنگےداموں خریدکرمہنگے داموں ہی فروخت ہونےلگیں۔
شہریوں نے اشیائے ضروریہ کی عدم دستیابی پر وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے , شہریوں کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی سٹورز پر لکژری آیئٹمز کی تو بھرمار ہے مگر اشیائے ضروریہ جن کی خریداری کی غرض سینکڑوں صارفین یوٹیلٹی سٹورز کا رخ کرتے ہیں'وہ چیزیں ناپید ہیں.

شہریوں کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اور یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان دالوں اور اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو یقینی بنائے ورنہ اربوں روپے کا دعوی صرف کاغذوں کی حد تک محدود ہوگا.

مزیدخبریں