لا ہو رکر ائم رپو رٹر: ڈی آئی جی آپریشنز لاہور رائے بابر سعید نے کہا ہے کہ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کے احکامات کی روشنی میں نمازِ تراویح کے دوران مساجد میں20 نکاتی ایس او پیز پرعملدرآمد یقینی بنانے کیلئے لاہورکی سطح پرتشکیل کردہ 277 انفورسمنٹ ٹیمیں موثر کردار ادا کر رہی ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور رائے بابر سعید کا کہنا تھا کہ ٹیموں میں 800 سے زائد پولیس افسران و اہلکار ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں، ٹیمیں نماز اور تراویح کے اوقات میں مساجد کو چیک کر کے روزانہ کی بنیادپر رپورٹ بھجوارہی ہیں۔ مساجد میں ایس او پیز کی کسی بھی خلاف ورزی پر متعلقہ ادارے کو آگاہ کیا جارہا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابر سعید نے شہر کی مختلف مساجد میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد اور سکیورٹی انتظاما ت کا جائزہ لینے کیلئے ہنگامی دورہ کیا، ڈی آئی جی آپریشنز نے جامعہ مسجد مصطفٰی شادمان، جامعہ مسجد نور پرانی انار کلی، جامعہ مسجد نذیر رحیم بخش ملک پارک، جامعہ مسجد شیرازیہ رضویہ،مدرسہ تعلیم البنات لوئر مال، جامعہ مسجد گلزار مدینہ راوی روڈ، جامعہ مسجد ابراہیم لاری اڈہ سمیت مختلف مساجد کا دورہ کیا، ڈولفن سیکٹر انچارچز، ڈی ایس پیز اور متعلقہ پولیس افسران اُن کے ہمراہ تھے۔
رائے بابر سعید نے مساجد میں نماز تراویح کے موقع پر 20 نکاتی ایس او پیز اور سیکورٹی انتظامات پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا، رائے بابرسعید نے ہدایت کی کہ تمام پولیس افسران حکومت کی طرف سے دی جانے والی تمام ایس او پیز پر عمل درآ مد کے ساتھ ساتھ مساجد اور عبادت گاہوں کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنائیں۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے ہدایت کی کہ پولیس افسران اور مساجد انتظامیہ عبادت گذاروں سے مناسب فاصلہ، ماسک، سینٹائزر کی پابندی کروائیں، دریں اثناں جزوی لاک ڈاؤن کے37 روز کے دوران شہر کے مختلف مقامات پر لگائے گئے ناکوں پر مجموعی طور پر02 لاکھ05 ہزار583 افرادکو روک کرنقل و حرکت کی وجوہات دریافت کی گئیں جبکہ غیر ضروری طورپرسڑکوں پر آنیوالے01 لاکھ94 ہزار756 شہریوں اور گاڑی مالکان کو وارننگ جاری کر کے گھروں کو واپس بھیجا گیا۔
غیر ضروری طور پر باہر آنے والے4413 شہریوں سے دوبارہ باہر نہ نکلنے بارے شورٹی بانڈز بھی لئے گئے، شہر میں سڑکوں پر آنے والی چھوٹی بڑی01 لاکھ83 ہزار96 وہیکلزکو چیک کیا گیا، مجموعی طور پر103549موٹر سائیکلوں،26882 رکشوں،5333 ٹیکسیوں،37760 کاروں اور9572 بڑی گاڑیوں کوبھی روک کرمالکان سے شہر میں گھومنے پھرنے کی وجہ پوچھی گئی جبکہ خلاف ورزی کرنے والی7334 موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو مختلف تھانوں میں بند کیا گیا۔
قانون شکن عناصر کے خلاف لاہور کے مختلف تھانوں میں مجموعی طور پر اب تک2130 مقدمات درج کئے گئے۔