(مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سمیت 2800 کارکنان کی جانب سے عدلیہ، پولیس اور ایف آئی اے افسران میں خوف و دہشت پھیلانے کا ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔
انسداد دہشت گردی ایکٹ کے ایک اور مقدمے میں عمران خان کے رشتے دار حسان نیازی اور احمد خان نیازی بھی نامزد ہیں۔ مقدمہ ایس ایچ او تھانہ رمنا رشید احمد کی مدعیت میں درج کیا گیا, مقدمے کے متن کے مطابق عمران خان نیازی کی قیادت میں جوڈیشل کمپلیکس پر 2800 پی ٹی آئی مسلح کارکنان کے جتھے نے دھاوا بولا اور عمران خان نیازی کی قیادت میں پی ٹی آئی کارکنان کے جتھے میں لوگوں نے آتشی اسلحہ، پتھر اور ڈنڈے اٹھائے ہوئے تھے، مشتعل کارکنان نے عدالتوں کی کاز لسٹس بھی پھاڑ دیں۔
عدالت کے بینچز اور سیکیورٹی اسٹاف کی کرسیاں توڑیں، پی ٹی آئی کارکنان نے سیکیورٹی اسٹاف کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور ہاتھاپائی کی۔
لشکر نما پی ٹی آئی کارکنان کو اسسٹنٹ کمشنر پوٹھوہار نے لاؤڈ اسپیکر پر توڑ پھوڑ سے روکا لیکن اسسٹنٹ کمشنر کے روکنے کے باوجود پی ٹی آئی جتھے نے جوڈیشل کمپلیکس کا گیٹ توڑا۔ پی ٹی آئی مشتعل جتھے نے احاطہ عدالت میں نصب سیکیورٹی کیمرے بھی توڑ دیے۔
مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ سات سمیت ہلا بولنے، کار سرکار میں مداخلت کرنے اور قانون ہاتھ میں لینے کی سنگین دفعات شامل ہیں۔ 2800 ملزمان میں غلام سرور، فرخ حبیب، شبلی فراز، طاہر صادق، راجہ بشارت، شہزاد وسیم، مراد سعید اور عبدالقدوس خان سواتی بھی نامزد ہیں۔