(مانیٹرنگ ڈیسک) روزگار کی تلاش میں یورپ جانے کی کوشش میں حادثے کا شکار ہوکر ڈوبنے والوں میں پاکستان کی معروف خاتون کھلاڑی شاہدہ رضا بھی شامل تھیں۔
کوئٹہ کی ہزارہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی 27 سالہ شاہدہ رضا سہانے مستقبل کے خواب پلکوں پر سجائے ترکی سے اٹلی جانے والی کشتی میں سوار تھیں، یہ کشتی کروٹون کے علاقے میں لنگر انداز ہوتے وقت سمندری پہاڑ سے ٹکرا کر ٹوٹ گئی تھی جس کے سبب 200 سے زائد تارکین وطن ڈوب کر جاں بحق ہوئے
ان میں متعدد پاکستانی بھی تھے جن میں سے بیشتر کا تعلق گجرات سے بتایا جاتا ہے، کھیلوں کے حلقہ میں چنٹو کے نام سے معروف شاہدہ رضا پاکستان ویمن ہاکی ٹیم کی اہم رکن رہیں جبکہ انہوں نے پاکستان ریلویز کی جانب سے ڈیپارٹمنٹل ہاکی بھی کھیلی۔
شاہدہ رضا فٹبال کی بھی بہترین کھلاڑی تھیں اور ویمن فٹبال میں بلوچستان یونائیٹیڈ کی نمائندگی کرتی رہیں، شاہدہ رضا ایک شیر خوار بچی کی ماں بھی تھیں، تاہم حادثہ میں ان کی بیٹی ہمراہ نہیں تھی۔
دریں اثنا پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈیئر (ر) خالد کھوکھر، سیکریٹری جنرل سید حیدر حسین، پی ایچ ایف ویمن ونگ کی سیدہ شہلا رضا، تنزیلہ عامر چیمہ ودیگر نے شاہدہ رضا کی المناک موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔