(سعدیہ خان)متروکہ وقف املاک کو مالی مشکلات کا سامنا، سکول ، کالج، ہسپتال کے ویلفیئر منصوبے پنجاب حکومت کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیاگیا ، سیکرٹری تعلیم اورسیکرٹری صحت پنجاب کو مراسلے جاری کرد یے گئے۔
تفصیہلات کے مطابق متروکہ وقف املاک بورڈ نے چار سکول، میٹرنٹی ہسپتال اور کالج حکومت پنجاب کو دینے کی درخواست دے دی ہے۔ اس سلسلے میں سیکرٹری تعلیم، سیکرٹری صحت پنجاب کو مراسلے جاری کردیے گئے ہیں۔ تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہےسکولز، ہسپتال اور کالج پنجاب حکومت کو دینے کا فیصلہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے حامی کے بعد محکمے کوسالانہ تین کروڑ سے زائد کی بچت ہو گی۔ متروکہ وقف املاک کی جانب سے اخراجات کی مد میں ان اداروں کو ستائیس لاکھ سے زائد کی رقم جاری کی جاتی ہے۔
گزشتہ دنوں متروکہ وقف املاک بورڈ نے جیو میپنگ سے گمشدہ جائیدادوں کا سراغ لگا لیا، کرائے کی مد میں 32 لاکھ روپے وصول کر لیے،متروکہ وقف املاک بورڈ کی گمنام جائیدادوں کا سراغ لگانے کے لئےکمیٹی قائم کی گئی تھی، کمیٹی کی کوششوں سے 118 ایسی جائیدادوں کا سراغ ملا ہے جن کا 2005ء تک ریکارڈ موجود تھا اور باقاعدہ کرایہ وصول کیا جا رہا تھا، ان کے ماہانہ کرایہ داری بل غیرقانونی طور پر بند کیے گئے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ادارے کی کوششوں سے پراپرٹیز کو دوبارہ کرائے کے نیٹ میں لانے سے 32 لاکھ روپے کی آمدن ہوئی ہے جبکہ کچھ جائیدادیں 8 سال سے ڈیفالٹ سٹیٹس میں ہیں، ان کو واگزار کرانے کے لئے آپریشن پر غور کیا جا رہا ہے۔
ترجمان متروکہ وقف املاک بورڈ کے مطابق جیو میپنگ سے بلنگ میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، محکمے نے جنوری میں 200 ملین کی رقم بلنگ کی مد میں وصول کی ہے۔