عابد چوہدری: شمالی چھاونی میں مبینہ طور پر سسرالیوں نے بہو کو آگ لگا دی،دو بچوں کی ماں میو ہسپتال میں دم توڑ گئی، پولیس نے مقتولہ کے شوہر کو حراست میں لیکر کارروائی شروع کردی ہے۔
شمالی چھاونی کے علاقے کی رہائشی 28 سالہ کشور بی بی کو شوہر اور سسرالیوں نے مبینہ طور پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی،کشور کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبرنہ ہو سکی۔ کشور کے ورثا کے مطابق 28 سالہ کشور نے 8 سال قبل نزاکت سے پسند کی شادی کی تھی جبکہ دو بچوں کی ماں کشور پر اسکا شوہر اور سسرالی تشدد کرتے تھے۔
کشور کے ورثا نے اندراج مقدمہ کے لئے تھانہ شمالی چھاونی میں درخواست دے دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کشور نے خود آگ لگائی یا سسرالیوں نے تحقیقات جاری ہیں البتہ مقتولہ کے شوہر نزاکت کو حراست میں لیکر کارروائی شروع کر دی،مقتولہ کی لاش پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے منتقل کر دی گئی۔
دوسری جانب خواتین پر تشدد، ہراسگی، وارثتی جائیداد سمیت دیگر شکایات میں روز بروز اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے، گزشتہ ایک سال میں پنجاب ویمن ہیلپ لائن پر شکایات کا انبار لگ گئے۔ گزشتہ ایک سال میں خواتین پر تشدد، ہراسگی، جائیداد سے محرومی اور فیملی ایشوز کے حوالے سے 22 ہزار 790 شکایات موصول ہوئیں۔
خواتین پر تشدد سے متعلق دو ہزار 762 شکایات موصل ہوئیں، جن میں صرف گھریلو تشدد کی دو ہزار 269 شکایات شامل ہیں۔ خواتین کو ہراساں کرنے کی مجموعی طور پر دو ہزار 339 شکایات موصول ہوئیں جس میں ورک پلیس ہراسمنٹ کی 71 جبکہ سائبر ہراسمنٹ کی 598 شکایات موصول ہوئیں۔
ایک سال میں خواتین پر کریمنل جرائم سے متعلق 390، قتل کی 35، زنا کی 67 اور اغوا کی 77 شکایات موصول ہوئیں۔ خواتین کے فیملی ایشوز سے متعلق 1675 شکایات موصول ہوئیں جس میں خرچہ نہ دینے کی 369، خلع کی 182، حق مہر کی 28 جبکہ جہیز کی 86 شکایات شامل ہیں۔
غیر قانونی رسم و رواج سے متعلق 205 شکایات موصول ہوئیں جس میں چائلڈ میرج کی 62 اور جبری شادی کی 138 شکایات شامل ہیں۔ خواتین کی پراپرٹی سے متعلق 2728 شکایات موصول ہوئیں جس میں وراثتی جائیداد کی 2185 شکایات شامل ہیں۔ ہیلپ لائن پر موصول ہونے والی تمام شکایات کو متعلقہ اداروں میں ریفر کیا گیا۔