جمال الدین جمالی: 24 سالہ لڑکی سے سوتیلے والد کی زیادتی کا معاملہ، لڑکی بیان قلمبند کرانے سیشن عدالت پہنچ گئی، پہلے بیان سے منحرف، اس کا کہنا ہے کہ غصے میں سوتیلے والد پر زیادتی کا الزام لگایا، ملزم بے گناہ ہے بری کر دیا جائے۔
لرزہ خیزوارداتوں کا ہونا معمول بن چکا ہے، پولیس عوامی تحفظ کے لئے موثر اقدامات کرتو رہی مگر ان میں چھپی کالی بھیڑیں ملزموں کی پست پناہی میں لگی ہیں جس کی وجہ سے معاشرے میں زیادتی، چوری، ڈکیتی، رہزانی اور جنسی ہراساں جیسے جرائم میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہورہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج محمد یاسین موہل نے کیس کی سماعت کی۔ اقصیٰ بی بی نے اپنے سوتیلے والد جمشید کے خلاف 2018 میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ ملزم ایک سال عدالتی مفرور اور اشتہاری ہے۔ مدعی لڑکی اقصیٰ سیشن عدالت میں پیش ہوئی اور عدالت کے روبرو اپنا بیان قلمبند کرایا۔
لڑکی زیادتی سے متعلق اپنے پہلے بیان سے منحرف ہوگئی ہے اس کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی، میں نے غصے میں ایف آئی آر درج کرائی۔ اقصیٰ بی بی نے اپنے بیان میں کہا کہ غلطی کا احساس ہوگیا ہے، سوتیلے والد کو بری کر دیا جائے۔ عدالت نے ملزم کو طلب کرتے ہوئے مزید کارروائی کل تک کیلئے ملتوی کر دی۔