سٹی42: سکھ کمیونٹی نے ہر سال 18 فروری کو احتجاجا یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کر لیابھارت سمیت دنیا بھر سے سکھ برادری سے یاتریوں نے پاکستان میں ساکاکی تقریبات میں شرکت کے لیے آنا تھا ۔بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روکنے پر سکھ کمیونٹی میں غم وغصہ پایا گیا۔
بھارت نے کرونا اور سیکورٹی خدشات کی بنا پر بھارتی سکھ یاتریوں کو واہگہ بارڈر پر پاکستان آنے کی اجازات نہیں دی گئی تھی بھارت سے آنے والے قافلوں کو پاکستانی حکومت نے ویزے جاری کیے تھے بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو پاکستان انے سے روکنے پر سکھ کمیونٹی میں غم وغصہ پایا گیا جس پر سکھ کمیونٹی نے 18 فروری کو یوم سیاہ قراردیا۔
سکھ کمیونٹی کے مطابق مزہبی روسومات سے روکنا ازادی پر قدغن ہے بھارت نے واہگہ پر سکھ کمیونٹی کو روک کر اپنا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا سکھ کمیونٹی بھارت کے ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کو منہ توڑ جواب دے گئی۔ 18 فروری یوم سیاہ ہے جو تاریخ میں لکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ بھارت میں بہت سی جدوجہدِ آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں۔ان میں سے ایک تحریکِ خالصتان ہے۔خالصتان،شمال مغربی بھارت میں ایک سیاسی تحریک ہے جو سکھ قومیت کی جانب سے چلائی جا رہی ہے جِس کا مقصد سکھوں کے لیے الگ وطن کا حصول ہے۔
جب مسلمانوں نے۱۹۴۰ءکو قراردادِ پاکستان کے تحت مسلمانوں کے لیے الگ وطن کا مطالبہ کیا تو سکھ برادری کے رہنماؤں نے متحدہ بھارت کی تقسیم (پاکستان اور بھارت)پر اعتراض کرتے ہوئے سکھوں کی بے گھری پر تشویش کا اظہار کیا۔اِس لیے انہوں نے خا لصتان کا تصور پیش کیا۔ذہانت،پختہ نظریہ اور دور اندیشی کے مالک بانیِ پاکستان محترم قائد اعظم نے سکھوں کو دعوت دی کہ وہ آزادی کی تحریک میں ان کے ساتھ ہاتھ ملا ئیں۔
پاکستان جانے سے کیوں روکا،سکھ برادر ی نے بڑا فیصلہ کر لیا
1 Mar, 2021 | 11:21 AM