سینیٹ انتخابات پر سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

1 Mar, 2021 | 10:15 AM

Imran Fayyaz

سٹی42: سپریم کورٹ نے رائے دی ہے کہ سینیٹ انتخابات خفیہ ہی ہوں گے۔ عدالت کی جانب سے صدارتی ریفرنس پر رائے چار ایک کے تناسب سے سنائی گئی۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے رائے سے اختلاف کیا۔
 سپریم کورٹ نے رائے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت سینیٹ الیکشن ہوں گے، کرپٹ پریکٹسز روکنے کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان جدید ٹیکنالوجی کی مدد لے۔
سماعت کے دوران وکیل پاکستان بار کونسل منصور عثمان اعوان کا اپنے دلائل میں کہا کہ اگر سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کیا تو اس کا اثر تمام انتحابات پر ہوگا، آئین میں کسی الیکشن کو بھی خفیہ بیلٹ کے ذریعے کروانے کا نہیں کہا گیا، درحقیقت الیکشن کا مطلب ہی سیکرٹ بیلٹ ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس میں واضح کیا کہ عدالت کے سامنے سوال صرف آرٹیکل 226 کے نفاذ کا معاملہ ہے، کیا وجہ ہے کہ انتحابی عمل سے کرپشن کے خاتمے کے لیے ترمیم نہیں کی جا رہی ؟ 
چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اوپن بیلٹ سے متعلق ترمیمی بل پارلیمنٹ میں موجود ہے تو ترمیم میں کیا مسئلہ تھا ؟ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کا دور گزرا ترمیم کیوں نہیں کی ؟ پیپلز پارٹی دور میں بھی سینیٹ الیکشن سے متعلق موقع تھا۔
ان کا مزید کہا کہ سیاسی جماعتیں سینیٹ الیکشن میں کرپٹ پریکٹس کو تسلیم کر رہی ہیں، سب کرپٹ پریکٹس کو تسلیم بھی کر رہے ہیں لیکن خاتمے کے لیے اقدامات کوئی نہیں کر رہا، ہر جماعت شفاف الیکشن چاہتی ہے لیکن شروعات کوئی نہیں کرتا۔
 خیال رہے سپریم کورٹ نے جمعرات کو سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد رائے محفوظ کرلی تھی۔

مزیدخبریں