ججز کی خالی آسامیاں 6 ماہ میں پرُ کرنے کا فیصلہ

1 Mar, 2020 | 11:15 AM

Sughra Afzal

جی پی او چوک (ملک اشرف) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی کے لئے عدالتوں میں ججز کی خالی آسامیاں پر کرنے سمیت عدالتی اصلاحات کیلئے بڑے بڑے فیصلے کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان بھر کی تمام خصوصی عدالتوں اور ٹربیونلز میں کیس فلو مینجمنٹ سسٹم متعارف کروائے جائیں، اجلاس میں قومی عدالتی آٹومیشن یونٹ قائم کرنے کی منظوری دیدی گئی، نیشنل جوڈیشل آٹومیشن یونٹ مقدمات کی مانیٹرنگ کیلئے تمام صوبوں کیلئے سنٹرلائز ڈیش بورڈ تیار کئے جائیں گے،  قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس میں عدالتوں میں ججز کی خالی آسامیاں 6 ماہ میں پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اشتہار دینے کے باوجود آسامیاں پر نہ ہونے کی صورت میں دوبارہ اشتہار جاری کیا جائے گا۔ تمام ہائیکورٹس مستقبل میں خالی ہونے والی ججز کی آسامیوں سے متعلق کیلنڈرز مرتب کیا جائے گا۔

 اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عدلیہ میں کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے،  زیرالتوا مقدمات نمٹانے کے لئے تمام عدالتوں اور ٹربیونلز میں فوری طور پر ججز تعینات کئے جائیں۔

لاہور رجسٹری میں ہونے والے اجلاس میں سپریم کورٹ کے سینئر تر ترین جج، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مامون رشید شیخ، نامزد چیف جسٹس لاہور ہائکورٹ محمد قاسم خان سمیت پانچوں ہائیکورٹس کے سینئر ترین ججز، رجسٹرارز شریک ہوئے۔

مزیدخبریں