(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے اسحاق ڈار کی ٹیکنوکریٹ سیٹ چیلنج کرنے کی اجازت دیتے ہوئے نوازش علی کو نوٹیفکیشن درخواست کے ساتھ منسلک کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عابد عزیز شیخ اور جسٹس جواد حسن پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے پیپلز پارٹی کے سینیٹ کے امیدوار نواب زادہ نوازش علی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے فاروق امجد میر جبکہ اسحاق ڈار کیجانب سے سلمان اسلم بٹ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پانامہ کیس میں اسحاق ڈار اشتہاری ہیں۔ اس کے باوجود انہیں الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی، کاغذات نامزدگی کی منظوری کو کالعدم قرار دیا جائے۔
اسحاق ڈار کے وکیل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جنرل سیٹ کے لئے کاغذات نامزدگی اسحاق ڈار کی جانب سے 10 فروری کو واپس لیے جاچکے ہیں۔ اس لیے درخواست غیر موثر ہے، خارج کی جائے کیونکہ اسحاق ڈار ٹیکنوکریٹ سیٹ پر حصہ لے رہے ہیں جسے چیلنج ہی نہیں کیا گیا۔
درخواست گزار کے وکیل فاروق امجد میر نے کہا کہ وہ اسحاق ڈار کی ٹیکنوکریٹ سیٹ پر حصہ لینے کےاقدام کو ہی چیلنج کر رہے ہیں، تکنیکی غلطی کی وجہ سے ٹیکنوکریٹ سیٹ کا نوٹیفکیشن ساتھ نہیں لگا سکے۔جس پر جسٹس عابد عزیز شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار نے الیکشن اپلیٹ ٹربیونل کے فیصلے کو 2 فروری کو چیلنج کیا، 28 فروری تک درخواست گزار کو ٹیکنوکریٹ سیٹ بارے نوٹیفکیشن ساتھ نہ لگانے کی غلطی کا احساس کیوں نہیں ہوا۔
اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ اب امیدواروں کی حتمی فہرستیں اور بیلٹ پیپرز بھی چھپ چکے ہیں، عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد، نوٹیفکیشن درخواست کے ساتھ لگانے کی اجازت دے دی۔