ویب ڈیسک: خبر رساں ادارہ رائٹرز نے بتایا ہے کہ انسانوں کی طرح گفتگو کرنے اور انسانوں جیسے ہی تاثرات چہرے پر ظاہر کرنے والا روبوٹ تیار کر لیا گیا ہے۔
برطانیہ کی ایک کمپنی کا بنایا ہوا یہ ہیومنائیڈ روبوٹ انسانوں کی طرح ہی مصنوعی ذہانت کےممکنہ خطرات پر غور بھی کر سکتا ہے۔
رائٹرز کی جانب سے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر میں پوسٹ کی گئی ویٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں مقیم ایک کمپنی نے انسان نما روبوٹ تیار کیا ہے جو تقریباً انسانوں کی طرح ہی قدرتی گفتگو کر سکتا ہے، چہرے کے تاثرات بنا سکتا ہے اور مصنوعی ذہانت کے ممکنہ خطرات پر غور بھی کر سکتا ہے۔
اس روبوٹ کو بنانے والوں نے اس کا نام ایمیکا رکھا ہے۔یہ روبوٹ خود کو مصنوعی انسان قرار دیتا ہے۔ یہ بہت سی زبانوں میں کی گئی گفتگو کوسمجھ سکتا ہے اور انگلش، فرنچ اور جرمن سمیت کئی زبانوں میں بات کر سکتاہے۔ اور گفتگو کے دوران انسانوں کی طرح چہرے پر تاثرات بھی پیدا کر سکتا ہے۔ اس روبوٹ کو بنانے میں تقریباً ویسی ہی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جو چیٹ جی پی ٹی جیسے چیٹ روبو بنانے میں استعمال کی گئی ہے۔
اس ہیومنائیڈ روبوٹ کو بنانے والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس کو انسانوں کے لئے زیادہ دلچسپ بنانے کے لئے اس میں انسانوں جیسے چہرے کے تاثرات بنانے کی صلاحیت پیدا کرنے پر کافی وقت خرچ کیا۔
لندن روبوٹکس کانفرنس میں اس روبوٹ کی نمائش کے دوران جب اس سے بات کرنے والوں نے مصنوعی ذہانت کے متعلق اس سے بات کی تو ایمیکا نے کچھ سوچتے ہوئے ناصحانہ انداز میں کہا کہ لوگوں کو اے آئی اور روبوٹکس کے ساتھ وابستہ ممکنہ خطرات سے خبردار رہنا چاہئے۔بہرحال یہ یاد رکھنا اہم ہے کہ ان ٹیکنالوجیز کا ذمہ دارانہ استعمال ہماری زندگیوں میں مثبت اثرات مرتب کر سکتا ہے۔