(کلیم اختر)بغیر نقصان زیادہ منافع پیش کرنے کے دعویدار سرمایہ کاری سکیموں سے شہریوں کو لوٹنے لگے ، غیر رجسٹر کمپنیاں مختلف مصنوعات میں منافع کی آڑ میں سادہ لوح سے پیسے بٹورنے لگے ، سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے ایسی سکیموں ، سرگرمیوں اور کاروبار کو ممنوعہ قرار دے دیا ۔
چند کمپنیاں کا مشکوک کاروباری سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ مختلف کمپنیاں ایس ایم ڈی اسکرینوں ، فارن ایکسچینج ، کرپٹو کرنسی میں سرماریہ کاری کا لالچ دے کر شہریوں کو لوٹنے لگی ہیں جبکہ کار، موٹر سائیکل، مکان اور الیکٹرک آلات کی آسان اقساط پر فراہمی کے نام پر بھی ایڈوانس رقم کا مطالبہ جیسی مشکوک سرگرمیوں میں ملوث ہیں اسکے علاوہ کمپنیاں آن لائن نوکریوں کے پیکجز اور سروس کی فراہمی کے نام پر بھی رقم کا مطالبہ کرنے لگی ۔
موبائل ایپلیکیشنز کے ذریعے سرمایہ کاری کرنے سے دگنا منافع حاصل کرنے کا لالچ دے کر شہریوں کو پھنسایا جانے لگا ہے ۔ یہ کمپنیاں مقامی اخبارات، سوشل میڈیا، ویب سائٹس اور پمفلٹس کے ذریعے اپنی سکیموں کی تشہیر کے ذریعے عام عوام کو اپنے جال میں پھنسانے لگے ہیں جس پر ایس ای سی پی نے ایسی سکیموں ، سرگرمیوں اور کاروبار کو باقائدہ ممنوعہ قرار دے دیا ہے اور ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ سرمایہ کاری کرنے سے پہلے ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر کسی بھی کمپنی کا اسٹیٹس چیک کرنے لیں تاکہ غیر رجسٹر کمپنیوں سے محتاط رہا جا سکے۔