ویب ڈیسک: امریکی ایوان نمائندگان (کانگرس) نے وفاقی حکومت کے لئے 31.4 ٹریلین ڈالر کے قرض کی حد کو معطل کرنے کا بل منظور کر لیا، امریکہ کو تباہ کن ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے وفاق کے قرض لینے کی بالائی حد بڑھانے کے لئے پارلیمنٹ کی اجازت کی ضرورت تھی، کئی ہفتوں کے تعطل کے بعد ڈیموکریٹس اور ریپبلکن دونوں پارٹیوں کی اکثریت کی حمایت سے کانگرس نے قرض کی حد معطل کرنے کا بل پاس کر لیاہے۔
امریکہ کی کانگرس نے قرض کی حد معطل کر کے امریکہ کو ڈیفالٹ سے بچا لیا۔ ریپبلکن پارٹی کی اکثریت کے حامل ہاؤس نے قانون سازی کو سینیٹ میں بھیجنے کے لیے 117 کے مقابلہ میں 314 ووٹ دیئے۔ سینیٹ سے بھی توقع ہے کہ یہ بل بروقت منظور ہو جائے گا اور اسے پیر کی ڈیڈ لائن سے پہلے صدر جو بائیڈن کے ڈیسک تک پہنچانا ممکن ہو جائے گا، اگر پیر کے روزز تک صدر نبائیڈن اس بل پر دستخط کرنے کے قابل نہ ہو سکے تو جب وفاقی حکومت کے پاس اپنے اخراجات اورتنخواہوں کی ادائیگی کے لیے رقم ختم ہونےکا خدشہ ہے۔ عرف عام میں اس صورتحال کو ڈیفالٹ کہا جاتا ہے۔ امریکہ کے ڈیفالٹ کر جانے کی صورت میں پون کروڑ امریکیوں کو نوکریوں اورر روزگار سے ہاتھ دھونا پڑ سکتے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر ڈیفالٹ کی صورتحال صرف چند روز ہی برقرار رہ گئی تب بھی بیس لاکھ تک امریکیوں کو بے روز گاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
31 مئی کو صدر جو بائیڈن نے کانگرس میں قرض کی حد معطل کرنے کا بل منظور ہونے کی یقین دہانی حاصل ہو جانے کے بعد ٹویٹر میں اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ ہمار ا بائیپارٹیزن بجٹ ایگریمنٹ امریکیوں کے لئے اچھی خبر ہے۔
Our bipartisan budget agreement is good news for the American people. pic.twitter.com/aGIBDfILwX
— Joe Biden (@JoeBiden) May 31, 2023
اپنی ایک اور ٹویٹ پوسٹ میں صدر بائیڈن نے لکھا کہ دو طرفہ بجٹ معاہدہ سے وہ صورتحال ٹل گئی جو تباہ کن ڈیفالٹ ہو سکی تھی۔اور اس کی وجہ سے معاشی کساد بازاری، ریٹائرمنٹ اکاؤنٹس تباہ، اور لاکھوں ملازمتیں ختم ہو جاتیں۔