ویب ڈیسک :کرونا جیسی خطرناک وبا نے پوری دنیا میں تباہی پھلائی جس سےلاکھوں لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق عراق کے مختلف حصوں میں ایک مہلک وبا پھوٹ پڑی ہے جس کی ظاہری علامات میں تیز بخار کے بعد بدن سے خون بھی رِستا ہے اور آخر کار تیزی سے بگڑتا ہوا مریض لقمہ اجل بھی بن جاتا ہے۔
ماہرین نے اسے کریمیئن کانگو ہیمریجک فیور (سی سی ایچ ایف ) کا نام دیا ہے جو جانوروں کی جُوں (ٹِک) سے انسانوں تک منتقل ہوتا ہے۔ یہ بیماری نیرو وائرس سے پھیلتی ہے اور مریض بخار، شدید دردِ سر، متلی، قے، بدن میں اینٹھن اور شدید کیفیت میں ٹیکے والے مقامات اور ناک سے بھی خون پھوٹنے لگتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ یہ وبا پالتو مویشیوں مثلاً گائے اور بکری سے انسانوں تک منتقل ہوئی ہے خواہ وہ فارم میں ہوں یا جنگی ماحول سے وابستہ ہوں۔ عالمی ادارہ برائے صحت نے سی سی ایچ ایف کے کل 111 مریضوں اور ان میں سے 19 اموات کی تصدیق کردی ہے۔ سب سے زیادہ اموات ذی قار صوبے میں ہوئی ہیں۔
عالمی ادارہ برائے صحت نے کہا ہے کہ سی سی ایچ ایف کیڑے کے کاٹنے یا پھر متاثرہ جانور کے ذبح ہونے کے فوراً بعد خون یا گوشت سے بھی انسانوں تک پہنچ سکتا ہے۔ 2021 میں بھی ایک صوبے میں 16 کیس نمودار ہوئے جن میں سے سات افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔