ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آخری رسومات میں سدھو موسے والا کو دولہا کیوں بنایا گیا؟

آخری رسومات میں سدھو موسے والا کو دولہا کیوں بنایا گیا؟
کیپشن: Sidhu Moose Wala
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: دنیا بھر میں موجود کروڑوں مداحوں کو سوگوار چھوڑ جانے والے بھارتی پنجابی گلوکار شبھ دیپ سنگھ سدھو عرف سدھو موسے والا کی آخری رسومات کے لیے اُنہیں دولہا بنایا گیا۔

گزشتہ روز ہزاروں سوگواروں نے پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے آخری دیدار کے لیے سڑکوں پر قطاریں لگائی تھیں، جنہیں اتوار کو  گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔بھارتی ریاست پنجاب میں ایک رسم کے مطابق، گلوکار موسے والا کی آخری رسومات کے وقت ان کو سہرا باندھا گیا تھا۔

تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ گلوکار کے سر پر سہرا کے ساتھ پگڑی بندھی ہوئی ہے، جسے پنجابی دولہا دلہن کے گھر جانے سے پہلے پہنتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی گلوکار سدھو موسے والا کے پسندیدہ ٹریکٹر کو بھی اُن کی آخری رسومات میں استعمال کیا گیا۔گلوکار کے آخری گانے، ’’دی لاسٹ رائڈ‘‘ میں یہ سطر شامل تھیکہ ’اس آدمی کے چہرے کی چمک آپ کو بتاتی ہے کہ وہ جوانی میں مر جائے گا۔‘یہ گانا امریکی ریپر ٹوپاک شکور کو خراج عقیدت کے طور پر پیش کیا گیا تھا، جنہیں 1996 میں 25 سال کی عمر میں ان کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ 

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سدھو موسے والا کے والدین اپنے بیٹے کی شادی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔واضح رہے کہ پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کو 29 مئی کی شام نامعلوم حملہ آوروں کی جانب سے فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔

دوسری جانب سدھو موسے والا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اُنہیں 30 گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جبکہ 2 درجن سے زائد گولیاں اُن کے جسم سے نکالی گئیں۔سدھو موسے والا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ 5 ڈاکٹروں پر مشتمل ایک پینل کی جانب سے مرتب کی گئی۔

Abdullah Nadeem

کنٹینٹ رائٹر