( ملک اشرف ) ہائیکورٹ میں کورونا وائرس کے باعث سینما اور تھیٹرز کی بندش کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب سمیت دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے پروڈیوسر ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ کورونا وائرس کی وباء کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران دیگر اداروں کی طرح سینما اور تھیٹرز بھی بند کیے گئے۔
لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد صنعتیں، کاروبار، سرکاری اور نجی اداروں کو کام کی اجازت دے دی گئی ہے، ابھی تک سینماوں اور تھیٹرز کو کھولنےکی اجازت نہیں دی گئی۔
چیف سیکرٹری سمیت دیگر حکام کو سینما اور تھیٹرز کھولنے کے لیے درخواستیں دیں تاہم شنوائی نہیں ہورہی۔ سینما اور تھیٹرز انڈسٹری کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔
درخواست گزار وکیل نے استدعا کی کہ عدالت حکومت کو سینما اور تھیٹرز کو کورونا حفاظتی ایس او پیز کے تحت کھولنے کی اجازت دے۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ میں چیئرمین پاکستان ریلوے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے چیئرمین پاکستان ریلوے حبیب الرحمن گیلانی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
جسٹس شاہد کریم نے بیوہ نرگس بیگم کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اس کے شوہر حبیب کا دوران سروس انتقال ہوا۔ اسکو پرائم منسٹر ریلیف پیکج کے تحت 42 لاکھ کی رقم معاوضہ کے طور پرادا نہ کی گئی۔
معاوضے کی ادائیکی کے لیے چیئرمین پاکستان ریلوے سمیت دیگر متعلقہ حکام کو درخواستیں دیں۔ شنوائی نہ ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔ عدالت نے اسکی درخواست نمٹاتے ہوئے چیئرمین پاکستان ریلوے کو قانون کے مطابق فیصلے کا حکم دیا۔
عدالت کے 14 فروری 2020 کے حکم کی پاسداری نہیں کی جا رہی۔ درخواستگزار نے استدعا کی کہ حکم عدولی پر چیئرمین پاکستان ریلوے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ عدالت نے وکیل کا موقف سننے کے بعد چیئرمین ریلوے سے جواب طلب کرتے ہوٙئے سماعت ملتوی کردی۔