جنید ریاض : ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کی ایک اورنااہلی،وفات پانے والےملازمین کے یتیم بچوں کو6 ماہ بعد بھی جونیئر کلرک کی ملازمتیں نہ مل سکی۔
لاہورسے تعلق رکھنے والے امیدوار فرحان احمد نےایجوکیشن اتھارٹی کودرخواست میں کہا ہےکہ ٹائپنگ ٹیسٹ کے لیے11 نومبر 2019 کو بلایا،پہلے کہا ٹیسٹ نہیں ہوگا بعد میں ٹیسٹ لے لیا گیا، ٹائپنگ ٹیسٹ 10 منٹ کے بجائے3 منٹ میں مکمل کرایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹائپنگ ٹیسٹ کےلیےپورا وقت بھی نہ دیا گیا تھا،ٹیسٹ کے بعد کامیاب امیدواروں کی کوئی حتمی لسٹ آج تک آویزاں نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی اطلاع ملی،فرحان احمد نےخدشہ ظاہر کیا کہ منظور نظرامیدواروں کو نوازا جا رہا ہے،اس نےملازمت وانصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا،،دوسری جانب ایجوکیشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کورونا کےباعث حتمی فہرست آویزاں نہیں کیجاسکی،،ایک ہفتہ میں حتمی فہرستیں جاری کردی جائیں گی۔
یاد رہےسٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے سکولوں میں سربراہان کو ہی کلرک کا کام کرنا پڑتا ہے۔ لاہور کے 225 سی ڈی جی ایل سکولوں میں ایک بھی کلرک موجود نہیں۔ کلرک کے نہ ہونے سے سکول سربراہان کو ریٹائرمنٹ، پنشن، اے جی آفس کےمعاملات اور ریکارڈ بنانے میں مشکلات ہیں۔ کارپوریشن سکولوں میں 3 ہزار سے زائد اساتذہ کلریکل کاموں میں اُلجھے ہوئے ہیں۔ کارپوریشن سکولوں کے اساتذہ نے کلریکل سٹاف مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
نائب صدرآل ٹیچرزایسوسی ایشن آصف گوہرکاکہنا ہےکہ کارپوریشن سکولوں میں کلرکوں کی خالی آسامیاں پر نہ کی گئی تو احتجاج پر مجبور ہونگے۔ سی ای او ایجوکیشن نسیم زاہد کا کہنا ہے کہ خالی آسامیوں پر کرنے کیلئے سمری بنا کر حکومت کو بھیج دی گئی ہے، جلد بھرتی کرلی جائے گی۔