(جنید ریاض)سرکاری سکولوں میں افسران کیجانب سے رہائش اختیار کرنے سے تعلیمی اداروں کے اخراجات میں ہوشربا اضافہ،افسران کیجانب سے ہاوس رینٹ کی عدم ادائیگی کے باعث محکمہ کو ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہونے لگا۔
افسران کیجانب سے ہاوس رینٹ کی عدم ادائیگی کے باعث محکمہ کو ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہونے لگا۔ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے پنجاب بھر کے سکولوں میں قائم رہائش گاہیں ختم کرنے کا حکم دے دیا۔
پنجاب بھر کے 531 سکولوں میں غیرقانونی طور پر افسران وملازمین رہائش پذیر ہیں۔لاہور کے 22 سکولوں میں افسران و ملازمین نے غیر قانونی طور پر سکونت اختیار کررکھی ہیں۔ذرائع کیمطابق شہر میں گورنمنٹ گرلز ہائی سکول گلبرگ اور گورنمنٹ چوبرجی ہائی سکول میں افسران رہائش پذیر ہیں۔
اسی طرح گورنمنٹ کمپری ہینسو گرلزہائی سکول وحدت روڈ ، گورنمنٹ بوائز پائیلٹ سکول وحدت کالونی ، گورنمنٹ جونیئر ماڈل سکول ماڈل ٹاون میں افسران وملازمین رہائش پذیر ہیں۔ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے رہائش گاہیں ختم کرنے کے حوالے سے محکمہ تعلیم کے احکامات پر سو فیصد عملدرآمد کروایا جائے گا۔