سٹی 42:تعلیمی ادارے بچوں کو علم کے زیور سے آراستہ کرنے کا ذریعہ ہیں،اساتذہ روحانی والدین کا درجہ رکھتے ہیں لیکن ایک ایسے استاد کی قبیح حرکت سامنے آئی ہے کہ آپ سے روحانی باپ نہیں شیطان کہیں گے۔
سنگاپور میں خفیہ طریقے سے 160سے زائد طالبات کی شرمناک ویڈیوز بنانے والے ٹیچر کو گرفتار کیا گیا ہے، بھارتی اخبار کے مطابق یہ 47سالہ ٹیچر گزشتہ 3سال سے یہ قبیح حرکت کر رہا تھا۔ اس نے اپنے جوتے کی نوک میں کیمرا نصب کر رکھا تھا اور طالبات کی ویڈیوز بناتا تھا۔ پولیس نے اس کے فون اور کمپیوٹر سے 160طالبات اور خواتین ٹیچرز کی شرمناک ویڈیوز برآمد کر لی ہیں۔
سنگاپور کی وزارت تعلیم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزم سکول میں ہی نہیں بلکہ شاپنگ مالز اور دیگر جگہوں پر بھی خواتین کی فحش ویڈیوز بناتا تھا اور یہ ویڈیوز انٹرنیٹ پر فروخت کرتا تھا۔اس ملزم کے خلاف سکول میں کئی بار شکایت کی گئی لیکن انتظامیہ اس کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہی۔ اب نہ صرف ملزم کے خلاف بلکہ اس کے خلاف کارروائی میں غفلت برتنے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے لاہور کے معروف نجی انگریزی میڈیم سکول میں طالبات کے ساتھ جنسی ہراسانی کے واقعے پر استاد سمیت چار افراد کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق طالبات نے جنسی ہراسانی کا الزام فارغ التحصیل طلبہ کے استاد سمیت چار افراد پر عائد کیا جس پر اسکول انتظامیہ نے چاروں کو ملازمت سے نکال دیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ چاروں افراد کے خلاف کوئی درخواست نہیں ملی۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی پنجاب نے جیو نیوزکی خبر کا نوٹس لے کر تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے،وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے بھی سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں کہا کہ لاہور کے 2 نجی تدریسی اداروں میں بچیوں اور خواتین سے ہراسانی کے واقعے کا نوٹس لیا ہے۔ وزارت کے ریجنل دفاتر ہراسانی کے واقعات پر الرٹ ہیں، شکایت اور مدد کیلئے وزارت کی ہیلپ لائن 1099 دستیاب ہے۔