پب جی گیم نے 18 سالہ نوجوان کی جان لے لی

1 Jul, 2020 | 11:56 AM

M .SAJID .KHAN

(سٹی42) آن لائن بیٹل گیم پب جی کھیلنے سے نوجوانوں میں خودکشی کے واقعات میں کمی کی بجائے اضافہ ہورہا ہے جس سے کئی گھروں کے چراغ گل ہوچکے ہیں،لاہور میں   پب جی گیم کھیلنے سے منع کرنے پر  18 سالہ نوجوان نے پھندا ڈال  کر خود کشی کر لی۔

تفصیلات کے مطابق  آن لائن گیم پب جی نے ایک اور گھر کی خوشیاں ماتم میں بدل دیں،  گیم کھیلنے سے منع کرنے پر  18 سالہ نوجوان نے پھندا ڈال  کر خود کشی کر لی۔افسوسناک  واقعہ غازی روڈ کی پنجاب سوسائٹی میں پیش آیا جہاں بڑے بھائی کی جانب سے پب جی گیم کھیلنےسے منع کرنے چھوٹے بھائی نےخودکشی کرلی۔متوفی شہریار اور اس کے بھائی شعیب کا تعلق کوئٹہ سے ہے اور دونوں ایک فلیٹ میں رہتے تھے۔

 شعیب نے پولیس کو بتایا ہے کے شہریار زیادہ تر پب جی گیم ہی کھیلتا تھا،بارہا منع کیا جس پر طیش میں آکر یہ سنگین قدم اٹھایا، تحقیقات کے دوران پولیس کو جائے وقوعہ سے ایک  نوٹ  ملا جس میں متوفی نے اپنے پب جی کے ساتھی پلئیر جس کی دکان بھی اس کے فلیٹ کے نیچے تھی اس سے معافی مانگی اور کسی لڑکی کو لائیو کال پر خودکشی بھی دکھائی۔پولیس اور فارنزک ٹیموں نے موقع سے تمام شواہد جمع کرکے متوفی شہریار کی لاش کو مردہ خانہ منتقل کردیا۔

دوسری جانب  پب جی گیم سے ایک اور ہلاکت کےخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی گئی،قرارداد مسلم لیگ (ن) کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی،جس کے متن میں کہا گیا کہ لاہور میں پب جی گیم نے ایک اور جان لے لی ہے،پنجاب سوسائٹی میں 18 سالہ نوجوان نے پھندا ڈال کر خود کشی کر لی ہے،شہریار نے بڑے بھائی کے پب جی گیم کھیلنے سے منع کرنے پر خودکشی کی۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پولیس نے ماہر نفسیات کی رپورٹس پر آئی جی پنجاب کو پب جی پر پابندی کے لیے مراسلہ لکھا تھا،رپورٹ میں تحریر کیا گیا کہ گیم میں مشن کومکمل کرنےکی لت میں پلیئرذہنی تناؤ اوردباؤ کا شکار رہتا ہے،پرتشدد اورجارحانہ رویے منفی خیالات کومتحرک کرتے ہیں،سارا دن گیم پب جی کھیلنا معاشرے سےدوری کا باعث بنتی ہے،لیٹ نائٹ گیم کھیلنےسے فیزیکلی صحت متاثر ہوتی ہے۔

ذرائع کا کہناتھا کہ 4نکاتی رپورٹ کے بعد آئی جی پنجاب کو گیم پر پابندی کیلئے مراسلہ لکھ دیا گیا،لاہور پولیس کی جانب سے مراسلہ ایس ایس پی ایڈمن ملک لیاقت نےلکھا۔

یاد رہے کہ لاہور میں مصطفیٰ ٹاؤن کے علاقے میں 16سالہ نوجوان نے خودکشی کرلی تھی ،محمد ذکریا کی لاش پنکھے سے لٹکی ملی اور لاش کے قریب سے موبائل ملا جس پر مشہور ویڈیو گیم پب جی چل رہی تھی۔

مزیدخبریں