سٹی42: سال کے آخری دن بحیرہ احمر میں ڈینش جہاز پر حملہ کرنیوالے یمنی حوثیوں پر امریکی جوابی حملہ میں دس حوثی جنگجو ہلاک ہو گئے۔
اتوار کے روز بحیرہ احمر میں ڈنمارک کی کمپنی کے تجارتی مال بردار بحری جہاز پر حوثیوں کی جانب سے حملہ کیا گیا۔ اس حملے کے بعد امریکی ہیلی کاپٹر نے حوثیوں کی کشتیوں پر فائرنگ کی جس میں 10 حوثی جنگجو مارے گئے اور حملہ آوروں کی چار مین سے تین کشتیاں ڈوب گئیں۔
امریکہ کی سینٹ کوم نے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں بتایا کہ یمن کے حوثی گروپ کے حملے کا نشانہ بننے والے جہاز کی کال پر امریکی ہیلی کاپٹر مددکو پہنچے تو حوثیوں کی کشتیوں سے ہیلی کاپٹر وں پر فائرنگ کی گئی۔
سینٹ کوم کے مطابق بحیرہ احمر میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی چھوٹی کشتیوں نے تجارتی جہاز اور امریکی بحریہ کے ہیلی کاپٹروں پر حملہ میں پہل کی تھی۔
31 دسمبر کو صبح 6:30 بجے کنٹینر جہاز میرسک ہانگ زو نے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں دوسری متبہ مصیبت میں پھنسنے کی کال جاری کی جس میں بتایا گیا کہ وہ چار حوثی چھوٹی کشتیوں کے حملے کی زد میں ہیں۔ یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں سے نکلنے والی چھوٹی کشتیوں نے مارسک ہانگزو میں عملے کو فائر کیا اور چھوٹے ہتھیاروں سے لیس، بحری جہاز کے 20 میٹر سے بھی زیادہ قریب پہنچ کر جہاز پر سوار ہونے کی کوشش کی۔ میرسک ہانزگھو پر موجودسیکورٹی ٹیم نے جوابی فائرنگ کی۔ اسی دوران امریکی ہیلی کاپٹروں نے اس بحری جہاز کی کال کا جواب دیا اور حوثیوں کی چھوٹی کشتیوں کو زبانی وارننگ جاری کی لیکن ان چھوٹی کشتیوں ن پر سوار افراد نے امریکی ہیلی کاپٹروں پر چھوٹے ہتھیاروں کے ساتھ فائرنگ کی۔ امریکی بحریہ کے ہیلی کاپٹروں نے اپنے دفاع میں جوابی فائرنگ کی، چار چھوٹی کشتیوں میں سے تین کو غرق کر دیا، اور عملے کو ہلاک کر دیا۔ چوتھی کشتی علاقے سے بھاگ گئی۔ امریکی اہلکاروں یا آلات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
امریکہ کی سینٹرل کمانڈ کا کہنا ہےکہ بحیرہ احمر میں 19 نومبر سے اب تک حوثیوں کا بین الاقوامی جہازوں پر یہ 23 واں حملہ ہے۔
یمنی حکام کے مطابق امریکی ہیلی کاپٹر کی فائرنگ سے 10 حوثی جنگجو ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے ہیں اور حوثیوں کی تین کشتیاں بھی ڈوبی ہیں۔
خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ ڈینش کمپنی کا مال بردار جہاز سنگاپور سے مصر کی بندرگاہ جا رہا تھا۔